راولپنڈی ایکسپریس، شعیب اختر نے تجویز پیش کی ہے کہ کرونا وائرس کے مقابلے کے لیے فنڈ جمع کرنے کی غرض سے پاکستان اور بھارت کی ون ڈے کرکٹ سیریز کا اہتمام کیا جائے۔
روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان 2007 کے بعد سے کوئی سیریز نہیں کھیلی گئی۔ تب سے اب تک ان کے مقابلے صرف آئی سی سی کے ایونٹس میں ہوئے ہیں۔ اس سال ستمبر میں شیڈول ایشیا کپ میں دونوں ٹیموں کا سامنا ہو سکتا ہے۔ لیکن، کھیلوں کے تمام مقابلے غیر یقینی حالات کا شکار ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، شعیب اختر نے کہا کہ ''میں بحران کے اس دور میں پاکستان اور بھارت کے درمیان تین ون ڈے میچز کی سیریز کی تجویز پیش کرتا ہوں۔ یہ پہلا موقع ہوگا کہ کسی ملک کے لوگ میچ کے نتیجے پر مایوس نہیں ہوں گے''۔
شعیب اختر نے کہا کہ ''ورات کوہلی سنچری بنائیں گے تو پاکستانی خوش ہوں گے۔ بابر اعظم سنچری بنائیں گے تو بھارتی خوش ہوں گے۔ میدان میں جو بھی ہو، دونوں ٹیمیں اس کھیل کی فاتح ہوں گی''۔
شعیب اختر نے کہا کہ ''چونکہ سب لوگ گھروں میں بند ہیں اس لیے بہت بڑی تعداد میں لوگ یہ سیریز دیکھیں گے۔ پہلی بار دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے لیے کھیلیں گی۔ اس سے جتنی بھی رقم حاصل ہو، وہ پاکستان اور بھارت کی حکومتیں برابر تقسیم کرکے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے استعمال کرسکتی ہیں''۔
انھوں نے کہا کہ اگر فوری طور پر نہیں تو جیسے ہی صورتحال بہتر ہونا شروع ہو، یہ سیریز منعقد کی جاسکتی ہے۔ اسے تماشائیوں کے بغیر دبئی جیسے نیوٹرل مقام پر منعقد کیا جا سکتا ہے۔ دونوں ٹیمیں چارٹرڈ طیاروں کے ذریعے سفر کر سکتی ہیں۔
شعیب اختر نے امید ظاہر کی کہ ایسی سیریز مستقبل میں پاکستان اور بھارت کے کرکٹ تعلقات کی بحالی کا نقطہ آغاز ثابت ہو سکتی ہے، جس سے سفارتی رابطوں میں بہتری بھی ممکن ہے۔