کراچی —
پاکستان میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ملک میں ہیپاٹائٹس کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
صوبہ سندھ میں وزیر اعلیٰ سندھ کے پروگرام برائے انسداد ہیپاٹائٹس کی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سندھ میں ہیپاٹاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد 30 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان مریضوں میں ہیپاٹائٹس 'سی' کے تقریباً 22 ہزار اور ہیپاٹائٹس بی سے متاثرہ 8 ہزار مریض رجسٹرڈ ہیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صحت کی بنیادی سہولتیں میسر نہ ہونے کے باعث جہاں دیگر بیماریاں سر اٹھا رہی ہیں وہیں ہییپاٹائٹس جیسی بیماری کے مریضوں میں بھی اضافہ قابل تشویش ہے۔
سندھ میں قیدیوں میں بھی اس مرض میں اضافہ
سندھ پروگرام برائے انسداد ہیپاٹائٹس کے مطابق سندھ بھر کی جیلوں میں موجود قیدیوں میں بھی اس مرض کا انکشاف ہوا ہے۔ پروگرام کے صوبائی مینیجر ایاز میمن کا کہنا ہے کہ "سپریم کورٹ کی ہدایت پر صوبے کی تمام جیلوں میں قیدیوں میں ہیپاٹائٹس کی تشخیص کے لیے ٹیسٹ کیے گئے، اب تک صوبے کی جیلوں میں مجموعی طور پر45 ہزار 881 قیدیوں کی اسکریننگ کی جا چکی ہے ان میں سے625 قیدیوں کو ہیپٹائٹس بی وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی ویکسین لگائی جا چکی ہے"
رپورٹ کے مطابق 2008 سے لے کر اب تک سندھ بھر کی جیلوں میں 48 ہزار کے لگ بھگ مریضوں کو ویکسین لگائی گئی ہے جب کہ ہیپاٹائٹس سی کے 579 مریضوں کا مکمل علاج کیا گیا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ہیپاٹائٹس بی کے 625 اور ہیپاٹائٹس سی کے 170 مریضوں کا علاج ابھی جاری ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا پروگرام برائے انسداد ہیپا ٹائٹس
وزیراعلیٰ سندھ کا پروگرام برائے انسداد ہیپا ٹائٹس صوبے میں ہیپا ٹائٹس بی اور سی کے مرض میں اضافے کو دیکھتے ہوئے 2008 میں شروع کیا گیا تھا، صوبے بھر میں اس پروگرام کے 54 کے قریب مراکز ہیں، جہاں ہیپا ٹائٹس کے مریضوں کی تشخیص اور ادویات بالکل مفت فراہم کی جاتی ہیں۔
صوبہ سندھ میں وزیر اعلیٰ سندھ کے پروگرام برائے انسداد ہیپاٹائٹس کی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سندھ میں ہیپاٹاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد 30 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان مریضوں میں ہیپاٹائٹس 'سی' کے تقریباً 22 ہزار اور ہیپاٹائٹس بی سے متاثرہ 8 ہزار مریض رجسٹرڈ ہیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صحت کی بنیادی سہولتیں میسر نہ ہونے کے باعث جہاں دیگر بیماریاں سر اٹھا رہی ہیں وہیں ہییپاٹائٹس جیسی بیماری کے مریضوں میں بھی اضافہ قابل تشویش ہے۔
سندھ میں قیدیوں میں بھی اس مرض میں اضافہ
سندھ پروگرام برائے انسداد ہیپاٹائٹس کے مطابق سندھ بھر کی جیلوں میں موجود قیدیوں میں بھی اس مرض کا انکشاف ہوا ہے۔ پروگرام کے صوبائی مینیجر ایاز میمن کا کہنا ہے کہ "سپریم کورٹ کی ہدایت پر صوبے کی تمام جیلوں میں قیدیوں میں ہیپاٹائٹس کی تشخیص کے لیے ٹیسٹ کیے گئے، اب تک صوبے کی جیلوں میں مجموعی طور پر45 ہزار 881 قیدیوں کی اسکریننگ کی جا چکی ہے ان میں سے625 قیدیوں کو ہیپٹائٹس بی وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی ویکسین لگائی جا چکی ہے"
رپورٹ کے مطابق 2008 سے لے کر اب تک سندھ بھر کی جیلوں میں 48 ہزار کے لگ بھگ مریضوں کو ویکسین لگائی گئی ہے جب کہ ہیپاٹائٹس سی کے 579 مریضوں کا مکمل علاج کیا گیا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ہیپاٹائٹس بی کے 625 اور ہیپاٹائٹس سی کے 170 مریضوں کا علاج ابھی جاری ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا پروگرام برائے انسداد ہیپا ٹائٹس
وزیراعلیٰ سندھ کا پروگرام برائے انسداد ہیپا ٹائٹس صوبے میں ہیپا ٹائٹس بی اور سی کے مرض میں اضافے کو دیکھتے ہوئے 2008 میں شروع کیا گیا تھا، صوبے بھر میں اس پروگرام کے 54 کے قریب مراکز ہیں، جہاں ہیپا ٹائٹس کے مریضوں کی تشخیص اور ادویات بالکل مفت فراہم کی جاتی ہیں۔