ایک نئی تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ رات کوپانچ گھنٹے یا اس سے کم نیند لینے والے معمر افراد میں دل کی بیماری، کینسر یا ذیابیطس جیسی دو یا اس سے زیادہ شدید بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔
جریدےپلوس میڈیسن میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں برطانوی اور فرانسیسی محققین نے 25 سال کے عرصےپر محیط ایک طویل ریسرچ میں حصہ لیا جس میں سول سروس کے لگ بھگ 8000 ملازمین کی نیند کی عادات، صحت اور لاحق بیماریوں کا اس وقت جائزہ لیا گیا جب وہ اپنی عمر کے 50 ویں۔ 60 ویں اور 70 ویں دور سے گزر رہے تھے۔
یونیورسٹی کالج لندن میں ہونے والے اس مطالعاتی جائزے کی قیادت ماہر وبائیات اور صحت عامہ کی ایک ریسرچر سویرین صابیا نے کی۔ انہوں نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ اس تحقیق سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ پچاس سال کی عمر میں جن لوگوں کی نیند پانچ گھنٹے یا اس سے کم تھی ان میں وقت گزرنے کے ساتھ متعدد شدید بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خطرہ اپنے ان ہم عصر ساتھیوں کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ تھا جو سات گھنٹے یا اس سے زیادہ سوتے تھے ۔
صابیا کی طرف سے جاری ہوئے والی ایک پریس یلیز میں کہا گیا ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ نیند کی عادات اور نیند کا انداز تبدیل ہو جاتا ہے ۔ تاہم ماہرین روزانہ سات سے آٹھ گھنٹےسونے کی سفارش کرتے ہیں کیونکہ نیند میں کمی بیشی کئی دائمی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔
محققین نے جائزے میں شریک ہر فرد کی رات کی نیند کے دورانئے اور اموات کے درمیان تعلق کا بھی جائزہ لیا۔ انہیں معلوم ہوا کہ 50 سال کی عمر میں پانچ گھنٹے یا اس سے کم سونے والوں میں 25 برسوں کے دوران تقریباً سات آٹھ گھنٹے نیند لینے والوں کے مقابلے میں موت کے خطرات نسبتاً زیادہ تھے۔
ان کا کہنا تھا ا کہ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ نیند کے دورانیے میں کمی کسی دائمی بیماری میں مبتلا کرنے کا سبب بن سکتی ہے جس کے نتیجے میں موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
سائنس دانوں نےیہ بھی تجزیہ کیا کہ نو گھنٹے یا اس سے زیادہ کی نیند کے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ لیکن انہیں 50 برس کی عمروں کے صحت مند افراد میں نیند کے طویل دورانیے اور شدید بیماریوں کے درمیان کسی تعلق کی نشاندہی نہیں ہوئی۔
صابیا نے کہا کہ اس وقت معمر افراد میں سےتقریباً نصف کم از کم دو شدید بیماریوں میں مبتلا ہیں جو صحت عامہ کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتا ہے کیو ں کہ ان کی صحت کےمسائل کی وجہ سے صحت کی دیکھ بھال کے مراکز اور اسپتالوں پر بوجھ میں اصافہ ہو سکتا ہے۔
صابیا کا کہنا تھا کہ اچھی اور صحت مند نیند کے لیے ضروری ہے کہ سونے کا کمرہ پرسکون اور تاریک ہو ا۔ اس کا درجہ حرارت آرام دہ ہو ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سونے سے پہلے بھاری کھانے سے گریزکیا جائے ۔
اس تحقیق میں نیند کے بارے میں وہ ڈیٹا شامل کیا گیا، جو لوگوں نے صحت کے اداروں کو اپنی صحت اور بیماریوں کے سلسلے میں خود فراہم کیا تھا۔
اس رپورٹ کا مواد واشنگٹن پوسٹ اور یو پی آئی سے لیا گیا ہے۔