واشنگٹن —
چین کا بیشتر علاقہ ان دنوں شدید دھند کی لپیٹ میں آیا ہوا ہے اور محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ دھند رواں ہفتے کے وسط تک برقرار رہ سکتی ہے۔
ملک کے شمال سے لے کر دور دراز کے جنوبی علاقوں تک پھیلی ہوئی شدید دھند کے باعث کئی پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار ہورہی ہیں، اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں جب کہ مقامی اسپتالوں میں سانس کے مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
چین میں دھند کی ایک بڑی وجہ فضائی آلودگی ہے جو سرد موسم کے باعث کہر میں تبدیل ہوجاتی ہے۔
ماہرینِ موسمیات کے مطابق دھند سے ملک کے جو علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ان میں دارالحکومت بیجنگ، ہیبئی، تیانجن، ہنان اور شین ڈونگ شامل ہیں جہاں کئی مقامات پر حدِ نظر 200 میٹر تک محدود ہوگئی ہے۔
حدِ نظر میں کمی کے باعث حکام کو متاثرہ علاقوں میں شاہراہیں ٹریفک کے لیے بند، پروازیں منسوخ اور کھیلوں کے مقابلے معطل کرنا پڑے ہیں۔
موسمیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کے دھویں اور صنعتی فضلے سے جنم لینے والی آلودگی درجہ حرارت میں کمی اور فضا میں میں نمی کے باعث اوپر نہیں اٹھ پاتی اور زیریں کرہ میں دھند کی شکل اختیار کرجاتی ہے۔
خیال رہے کہ آلودگی چین کو درپیش سنگین مسائل میں سرِ فہرست ہے اور ملک کے بڑے شہروں خصوصاً درالحکومت بیجنگ کی فضا انتہائی آلودہ ہے۔
حکومت نے فضائی آلودگی کے خاتمے کے لیے بڑی فیکٹریوں اور صنعتوں کو دارالحکومت سے باہر منتقل کیا ہے لیکن اس کے باوجود آلودگی میں خاطر خواہ کمی نہیں آئی ہے۔
ملک کے شمال سے لے کر دور دراز کے جنوبی علاقوں تک پھیلی ہوئی شدید دھند کے باعث کئی پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار ہورہی ہیں، اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں جب کہ مقامی اسپتالوں میں سانس کے مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
چین میں دھند کی ایک بڑی وجہ فضائی آلودگی ہے جو سرد موسم کے باعث کہر میں تبدیل ہوجاتی ہے۔
ماہرینِ موسمیات کے مطابق دھند سے ملک کے جو علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ان میں دارالحکومت بیجنگ، ہیبئی، تیانجن، ہنان اور شین ڈونگ شامل ہیں جہاں کئی مقامات پر حدِ نظر 200 میٹر تک محدود ہوگئی ہے۔
حدِ نظر میں کمی کے باعث حکام کو متاثرہ علاقوں میں شاہراہیں ٹریفک کے لیے بند، پروازیں منسوخ اور کھیلوں کے مقابلے معطل کرنا پڑے ہیں۔
موسمیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کے دھویں اور صنعتی فضلے سے جنم لینے والی آلودگی درجہ حرارت میں کمی اور فضا میں میں نمی کے باعث اوپر نہیں اٹھ پاتی اور زیریں کرہ میں دھند کی شکل اختیار کرجاتی ہے۔
خیال رہے کہ آلودگی چین کو درپیش سنگین مسائل میں سرِ فہرست ہے اور ملک کے بڑے شہروں خصوصاً درالحکومت بیجنگ کی فضا انتہائی آلودہ ہے۔
حکومت نے فضائی آلودگی کے خاتمے کے لیے بڑی فیکٹریوں اور صنعتوں کو دارالحکومت سے باہر منتقل کیا ہے لیکن اس کے باوجود آلودگی میں خاطر خواہ کمی نہیں آئی ہے۔