پاکستان کے صوبہ پنجاب کے کچھ اضلاع ان دنوں غیر معمولی دھوئیں او گردوغبار یعنی ’سموگ‘ کی لپیٹ ہیں۔
سب سے پہلے سموگ سے لاہور اور اس کے گرد و نواح کا علاقہ متاثر ہوا لیکن اب یہ کئی دیگر علاقوں تک بھی پھیل گیا ہے۔
پاکستان میں محکمہ موسمیات کے اعلیٰ عہدیدار محمد حنیف نے ہفتہ کو وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ یہ سموگ غیر معمولی ہے۔
’’پنجاب کے میدانی علاقے اس کی لپیٹ میں ہیں، بالائی پنجاب میں لاہور، فیصل آباد اور گوجرانوالہ ڈویژن سب سے زیادہ متاثر ہیں، یہ غیر معمولی ہے۔۔۔ پاکستان کی تاریخ میں اس طرح کی شدید سموگ نہیں دیکھی گئی۔‘‘
سموگ ہوتی کیا ہے، اس بارے میں محمد حنیف کا کہنا تھا کہ ’’جب بادل زمین پر آ جائیں تو ہم اُسے فوگ یعنی دھند کہتے ہیں لیکن جب فضائی آلودگی زمین پر آ جائے تو اُسے ہم سموگ کہتے ہیں جو انسانی کی صحت کے لیے بہت مضر ہے۔‘‘
واضح رہے کہ سموگ رواں ہفتے صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات کی بھی وجہ بنی، جن میں لگ بھگ 20 افراد مارے گئے۔
سموگ کے بارے میں محمد حنیف کا کہنا تھا کہ حالیہ سموگ سے خاص طور پر سانس کے مسائل کے شکار مریضوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ بارش ہو، لیکن اُن کے بقول آئندہ ایک سے دو ہفتوں میں صوبہ پنجاب میں بارش کا امکان نہیں ہیں۔
اُدھر اطلاعات کے مطابق پنجاب حکومت اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ جو علاقے شدید سموگ کی لپیٹ میں ہیں وہاں اسکولوں میں چھٹیاں دے دی جائیں، لیکن تاحال اس بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔