بحری قزاقی پر نظر رکھنے والے عالمی اداروں کا کہنا ہے کہ صومالی قزاقوں کے حملوں میں ریکارڈ اضافے کے باوجود اس برس یرغمال بنائے گئے جہازوں کی تعداد ماضی کی نسبت کم رہی ہے۔
یورپی یونین کی 'اینٹی پائریسی فورس' نے منگل کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ رواں برس قزاقوں کے حملوں میں 15 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے تاہم یرغمال بنائے گئے جہازوں کی تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں نصف رہی ہے۔
قزاقی کے اعدادوشمار مرتب کرنے والے عالمی ادارے 'انٹرنیشنل میری ٹائم بیورو' نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں ان دعووں کی تصدیق کی ہے۔
ادارے کے مطابق صومالی قزاقوں نے گزشتہ برس صرف اکتوبر کے مہینے میں چھ جہازوں کو یرغمال بنایا تھا جبکہ اس سال اکتوبر کے دوران 14 حملے کرنے کے باوجود قزاق کسی ایک بھی جہاز کو قبضے میں نہیں لے سکے۔
بحری سرگرمیوں پر نظر رکھنے والی تنظیم 'سائرس موڈی' کے ایک ترجمان نے 'وائس آف امریکہ' کی 'افریقی سروس' کو بتایا ہے کہ خطے میں تعینات بین الاقوامی بحری افواج نے جارحانہ حکمتِ عملی اپناتے ہوئے قزاقوں کے ان 'مدر شپس' کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے جہاں سے وہ چھوٹی کشتیوں پر سوار ہوکر بحری جہازوں کو نشانہ بناتے ہیں۔
یورپی یونین کی بحری فورس نے قزاقوں کی ناکامی کا کریڈٹ حملوں سے بچنے کے لیے بحری جہازوں کی جانب سے استعمال کی جانے والی نئی تیکنیکوں کو دیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اب بیشتر جہازوں پر مسلح محافظ موجود ہوتے ہیں جنہوں نےحالیہ کچھ عرصے کے دوران قزاقی کی کئی کوششوں کا بروقت جواب دے کر انہیں ناکام بنایا ہے۔