افریقی یونین کی افواج نے کہا ہے کہ صومالی فوج نے موغادیشو کے شمالی خطے میں ایک مشترکہ کارروائی کے دوران الشباب کے دو سینئر کمانڈر ہلاک کیے۔
صومالیہ میں افریقی یونین کے مشن نے جمعے کے روز بتایا کہ دارلحکومت سے تقریباً 200 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک گاؤں میں کی جانے والی اِس کارروائی میں عیسیٰ محمد دھور اور شریف امیع ہلاک ہوئے۔
مشن نے بتایا کہ محمد دھور شدت پسندوں کے غیر ملکی حامیوں کے لیے رابطے کا عہدے دار تھا، اور الشباب لیڈر، احمد عبدی گودانے کا ایک قریبی کارندہ تھا۔ افریقی یونین مشن نے امیع کی شناخت القاعدہ سے منسلک گروپ کے ایک اور چوٹی کے رہنما کے طور پر کی ہے۔
افریقی یونین نے کہا ہے کہ صومالیہ کے ساتھ مل کر کی جانے والی اس مشترکہ کارروائی میں کینیا صومالیہ سرحد کے قریب الشباب کے ایک تربیتی کیمپ کا سراغ ملا جس پر قبضہ کیا گیا، جب کہ وسطی جوبہ کے علاقے میں شدت پسندوں کے نقل و حمل کے اڈے کو تباہ کر دیا گیا۔
ایک اور خبر کے مطابق، صومالیہ کی فوج کے سربراہ کا کہنا ہے کہ امریکی افواج ایک نئے صومالی کمانڈو دستے کو تربیت دے رہی ہے اور اسلحے کی فراہمی میں مدد دے رہی ہیں۔
وائس آف امریکہ کی صومالی سروس کے ساتھ ایک انٹرویو میں، صومالی جنرل ظہیرالدین علمی نے کہا کہ اُن کی بری فوج لڑاکا تیکنیک کی خصوصی تربیت حاصل کر رہی ہے۔
علمی کے بقول، وہ جنگل یا شہروں میں لڑنے کی خصوصی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔ خصوصی طور پر جدید حربی طریقے، تاکہ وہ کارروائی کے دوران لڑائی کے جدید طریقے اپنا سکیں، خاص طور پر گوریلہ نوعیت کے۔
حالیہ دِٕنوں کے دوران، امریکی فوجی اہل کاروں نے تسلیم کیا کہ ملک میں الشباب سے لڑنے میں مدد دینے کے سلسلےمیں اُنھوں نے صومالیہ میں اپنی موجودگی بڑھا دی ہے۔ رائٹرز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت امریکی فوج کے 120 اہل کار ملک میں موجود ہیں۔