صومالیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت موغادیشو کو افگوئے سے ملانے والی مرکزی شاہراہ کے کنارے نصب ایک بم پھٹنے سے ایک بس میں سوار کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
موقع پر ایک پولیس اہلکار عابد کبیر محمد نے خبررساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ موغادیشو سے 30 کلومیٹر دور سڑک کے کنارے نصب بم میں ریموٹ کنٹرول سے دھماکا کیا گیا۔
جائے وقوع پر پہنچنے والے افگوئے کے ڈپٹی چیئرمین عبداللہی حسن نے کہا کہ دھماکے سے منی بس تباہ ہو گئی۔
انہوں نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ ’’یہاں بہت بڑا سانحہ ہوا ہے۔ ہر کوئی مرا پڑا ہے۔ صرف جسم کے ٹکڑے، ہاتھ، ٹانگیں نظر آ رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ خیال ہے کہ جمعرات کو نشانہ بننے والی بس میں 21 سے 23 افراد سفر کر رہے تھے۔
اس حملے کی ذمہ داری ابھی کسی تنظیم نے قبول نہیں کی مگر شدت پسند تنظیم الشباب صومالیہ کی حکومت اور افریقی یونین کے امن اہلکاروں پر اکثر مہلک حملے کرتی رہتی ہے۔
ماضی میں اس تنظیم کی طرف سے شہریوں اور ہوٹلوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔