صومالیہ کے وزیر برائے پورٹس اینڈ میری ٹائم ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے جمعرات کے روز کارروائی کرتے ہوئے ایک مال بردار بحری جہاز پرصومالی قزاقوں کا قبضہ ختم کر دیا ہے لیکن جہاز پر موجود سات قزاقوں نے گرفتار ی سے قبل کپتان کو گولی مار کر قتل کر دیا ہے۔
چینی سے لدا بحری جہاز برازیل سے بوساسو جا رہا تھا جب بدھ کے روز خلیج عدن میں اس پر صومالی قزاقوں نے قبضہ کر لیاتھا۔ جہاز پر مصر، پاکستان، بنگلادیش اور گھانا سے تعلق رکھنے والے عملے کے 24 ارکان سوار تھے اور اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والا کپتان پاکستانی شہری تھا۔
صومالی وزیر سید محمد راگے کے مطابق جمعرات کو کارروائی سے پہلے بحری قزاقوں کو متنبہ کیا گیا تھا کہ وہ ہتھیار پھینک دیں مگر اس کے برعکس انھوں نے جہاز کے کپتان کو ہلاک کر دیا۔ نیم خود مختار علاقے پُنٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والی سکیورٹی نے معمولی جھڑپ کے بعد ساتوں بحری قزاقوں کو گرفتار کر لیا۔
پنٹ لینڈ خلیج عدن سے گزرنے والے بحری جہازوں پر حملہ کرنے والے قزاقوں کا ایک گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ تیز رفتار کشتیوں میں سوار مسلح صومالی بحری قزاق جہازوں کو تاوان کی غرض سے اغوا کرتے رہے ہیں ۔