مُقا دیشو میں جمعے کے روز کٹّر مذہبی ملیشیا اور حکومت کی فوجوں کے درمیان شدید لڑائى شروع ہوگئى۔سرکاری فوج کو صومالیہ میں افریقی یونین کی امن فوج یا ایمی سَوم کی مدد حاصل ہے۔
عینی شاہدوں کا کہنا ہے کہ تازہ جھڑپیں ایمی سوم کی فوجی تنصیبات پر جنگجوؤں کے حملے کے بعد شروع ہوئیں۔
جانی نقصان کے بارے میں کوئى اطلاع نہیں ملی۔ لیکن عینی شاہدوں کا کہنا ہے کہ لڑائى کی وجہ سے اُس بڑی شاہراہ پر آمدو رفت بند ہوگئى ، جو دارالحکومت کے وسط میں ایک سرے سے دوسرے سرے تک جاتی ہے۔
مُقا دیشو میں حال ہی میں حکومت کی فوجوں کے درمیان لڑایاں زیادہ پھیل گئى ہیں۔
جمعے کے روز اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے کمیشن کی ایک خاتون ترجمان نے کہا ہے کہ اس ہفتے دار الحکومت میں جاری لڑائیوں میں عام شہریوں کی ہلاکتوں سے کمیشن کو صدمہ پہنچا ہے۔ مَلیسا فلَیمنگ نے کہا ہے کہ اس ہفتے کی جھڑپوں میں ہوسکتا ہے کہ 30 سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے ہوں ، جن میں بہت سے عام شہری اور بچّے شامل ہیں۔
فیلمنگ نے کہا ہے کہ ابتدائى اطلاعات سے پتا چلتا ہے کہ موقا دیشومیں حالیہ لڑائیوں کے باعث کم سے کم 500 لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1