رسائی کے لنکس

سری لنکا: صدر سے سابق آرمی چیف کی سزا کی توثیق


سری لنکا: صدر سے سابق آرمی چیف کی سزا کی توثیق
سری لنکا: صدر سے سابق آرمی چیف کی سزا کی توثیق

سری لنکا کے صد رنے ایک فوجی عدالت کے اس فیصلے کی منظوری دے دی ہے جس میں فوج کے سابق سربراہ سارتھ فونسکا کو ڈھائی سال جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔

جمعرات کے روز عہدے داروں نے کہا کہ صدر مہندرا راجاپاکسا نے ایک فوجی عدالت کے حالیہ فیصلے کی توسیع کردی ہے جس میں فونسکا کو 30 ماہ قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی۔ سابق جنرل پر فوج کے فنڈز خرد برد کرنے کاالزام ہے۔

جنرل فونسکا ، صدر راجا پاکسا کے سابق اتحادی ہیں جنہوں نے پچھلے سال تامل ٹائیگرباغیوں کے خلاف جنگ میں فتح یاب ہونے والی فوج کی قیادت کی تھی۔ یہ جنگ 25 سال تک لڑی جاتی رہی ۔ دونوں شخصیات کو ملک بھر میں ہیروز کی سراہا گیاتھا ۔ لیکن صورت حال جلد ہی بدل گئی اور فونسکا نے فوج کی ملازمت چھوڑ کر پچھلے سال جنوری میں مسٹر راجا پاکسا کے خلاف صدراتی انتخاب لڑا اور شکست کھائی۔

فونسکا کی مخالف ڈیموکریٹک نیشنل الائنس پارٹی نے انہیں دی جانے والی 30 ماہ قید کی سزا کی مذمت کرتے ہوئے اسے صدر راجاپاکسا کا سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔ سابق جنرل فوجی عدالت کے فیصلے کے خلاف سویلین عدالت میں اپیل کرسکتے ہیں۔

فونسکا کو فروری میں گرفتار کیا گیاتھا اور انہیں اس سے قبل وردی میں رہتے ہوئے سیاست میں حصہ لینے کے الزام میں ایک فوجی عدالت نے سزا سنائی تھی۔

فونسکا کو اپنی گرفتاری کے بعد سے سری لنکا کی بحریہ کے ہیڈکوارٹرز میں رکھا جارہاہے ، لیکن اب انہیں اپنی تازہ ترین سزا کاٹنے کے لیے عام جیل میں منتقل کردیا جائے گا۔ انہوں نے اپنے خلاف لگائے جانے والے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔

سابق جنرل نے فوجی حراست میں ہونے کے باوجود اپریل کے پارلیمانی انتخابات میں ایک نشست پر کامیابی حاصل کی تھی۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا نئی سزا انہیں اسمبلی کی اپنی نشست سے نااہل قرار دے سکتی ہے۔ فونسکا کو دوسرے دو مقدمات میں فوجداری الزامات کا بھی سامنا ہے۔

XS
SM
MD
LG