لاکھوں دلوں پر راج کرنے والی بالی ووڈ اداکارہ سری دیوی کی آخری رسومات آج ممبئی کے ویلے پارلے سیوا سماج شمشان گھاٹ میں مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کر دی گئیں۔
54 سالہ سری دیوی کا انتقال ہفتے کے روز دبئی میں ہوا تھا۔ اُن کی میت منگل کی رات دوبئی سے ممبئی میں واقع اُن کی رہائش گاہ گرین ایکڑز میں لائی گئی۔ آج بدھ کے روز لوکھنڈ والا کے اسپورٹس کلب میں ایک تعزیتی تقریب منعقد ہوئی جس میں بھارت کے تمام علاقوں سے اُن کے ہزاروں پرستاروں نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ بالی ووڈ فلم انڈسٹری سے وابستہ نمایاں شخصیات بھی وہاں موجود تھیں جن میں اداکارہ ریکھا، ایشوریا رائے بچن، مادھوری دکشت، اکشے کھنا، فرح خان، ودھیا بالن، سشمیتا سین، شبانہ اعظمی، جاوید اختر، دپیکا پوڈکون، سنجے لیلیٰ بھنسالی، ہیما مالنی، جیا بچن، اجے دیوگن، کاجل اور بہت سی دیگر شخصیات شامل ہیں۔
اس موقع پر سری دیوی کے شوہر بونی کپور، اُن کی بیٹیاں جنہوی اور خوشی، دیور انیل کپور اور خاندان کے دیگر افراد میت کے ساتھ موجود تھے۔ تعزیتی تقریب تین گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہی۔
سری دیوی کی میت کو سرخ رنگ کی ساڑھی پہنائی گئی تھی اور اُنہیں سرکاری اعزاز کے ساتھ بھارتی جھنڈے ترنگا میں لپیٹا گیا تھا۔ اُن کی میت سوزی سے قبل اُنہیں ایک توپ کی سلامی بھی پیش کی گئی۔
بھارت کے قانون کے مطابق مرنے والے کی آخری رسومات مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ صرف موجودہ اور سابق وزرائے اعظم اور وزراء کے لئے مخصوص رہی ہیں۔ تاہم اب ریاستی حکومت کسی ایسے شخص کے لئے بھی سرکاری اعزاز کا فیصلہ کر سکتی ہے جس نے زندگی کے مختلف شعبوں میں غیرمعمولی خدمات انجام دی ہوں۔
سری دیوی کی میت شیشے کے تابوت میں ایک ٹرک پر رکھی گئی تھی جسے سفید رنگ کے پھولوں سے ڈھانپ دیا گیا تھا۔ جب اُن کی میت تعزیتی تقریب کے بعد شمشان گھاٹ روانہ ہوئی تو سڑک کے دونوں اطراف موجود ہزاروں پرستاروں نے ’سری دیوی امر رہے‘ کے نعرے بلند کئے۔
شمشان گھاٹ میں اُن کی آخری رسومات اُن کی بیٹیوں جنہوی اور خوشی نے ادا کیں جبکہ اُن کے شوہر بونی کپور دونوں بیٹیوں کے ساتھ موجود رہے۔
سری دیوی نے 4 برس کی عمر میں تامل فلم کندن کرونائی سے اداکاری شروع کی اور اپنے کیرئر میں 300 سے زیادہ فلموں میں کام کیا۔ 1983 میں ریلیز ہونے والی فلم ’ہمت والا‘ سے وہ شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئیں۔ چاندنی، لمحے، مسٹر انڈیا، اور چالباز اُن کی شہرہ آفاق فلموں میں سے چند ہیں جنہوں نے فلم بینوں کے دلوں پر گہرے نقوش چھوڑے۔
اُن کی آخری فلم جولائی 2017 میں ریلیز ہونے والی فلم ’موم‘ ہے جس میں دو پاکستانی اداکاروں سجل علی اور عدنان صدیقی نے بھی کام کیا۔ یہ سری دیوی کی 300 ویں فلم تھی۔
بھارتی حکومت نے اُن کی غیر معمولی کارکردگی کی بنا پر اُنہیں 2013 میں پدماشری کے اعلیٰ اعزاز سے نوازا تھا۔