امریکہ کی شمال مشرقی ریاستوں میں اختتامِ ہفتہ آنے والے شدید برفانی طوفان کے بعد انفراسٹرکچر بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
حکام کے مطابق طوفان کے باعث پیش آنے والے حادثات میں نو افراد ہلاک ہوئے جب کہ 15 لاکھ افراد کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی تھی جس کی بحالی کی کوششیں جاری ہیں۔
طوفان کے بعد اتوار کو بیشتر علاقوں میں مطلع صاف ہوگیا تھا جس کے بعد ہزاروں سرکاری اہلکار اور کنٹریکٹر بجلی کی فراہمی بحال کرنے اور سڑکوں سے ملبہ اٹھانے میں مصروف ہیں۔
طوفان کو 'بومب سائیکلون' کا نام دیا گیا تھا جس کے تحت ہوا کا دباؤ انتہائی کم ہوجانے کے باعث انتہائی تیز اور طوفانی جھکڑ چلنے سے مشرقی ریاستوں ورجینیا سے مین تک ہزاروں درخت اکھڑ گئے تھے اور املاک کو خاصا نقصان پہنچا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اتوار کی دوپہر تک پانچ لاکھ افراد کو بجلی کی فراہمی بحال کردی گئی تھی لیکن اب بھی لگ بھگ 10 لاکھ افراد بجلی سے محروم ہیں۔
حکام کے مطابق اتوار کی دوپہر تک ریاست میسا چوسٹس میں ایک لاکھ 80 ہزار جب کہ پینسلوینیا میں دو لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد بجلی سے محروم تھے۔
نیویارک، نیوجرسی، ورجینیا اور میری لینڈ کی ریاستوں میں بھی کئی آبادیوں کو بجلی کی فراہمی معطل ہے جس کی بحالی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
ریاست نیو جرسی کے حکام نے کہا ہے کہ بعض مقامات پر بجلی کی بحالی میں مزید دو سے تین دن لگ سکتے ہیں۔
طوفان کے باعث میری لینڈ اور ورجینیا کی ریاستوں میں جمعے کو ہنگامی حالت نافذ کردی گئی تھی جب کہ وفاقی حکومت نے بھی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں اپنے دفاتر میں عام تعطیل کا اعلان کردیا تھا۔
طوفان سے ہونے والے نقصانات کے بعد نیویارک اور میسا چوسٹس کے گورنروں نے بھی اپنی ریاستوں میں ہفتے کی دوپہر ہنگامی حالت نافذ کردی تھی۔
طوفان کے باعث چلنے والی ہواؤں کی رفتار 145 کلومیٹر فی گھنٹہ تک تھی جس کے سبب کئی ساحلی علاقوں میں پانی آبادیوں میں داخل ہوگیا تھا۔
طوفان کے باعث مشرقی ریاستوں کے درجنوں ہوائی اڈوں پر ہزاروں پروازیں منسوخ کردی گئی تھیں جب کہ تیز ہواؤں کے باعث کئی مقامات پر پبلک ٹرانسپورٹ معطل اور ٹرینوں کی آمد و رفت بھی طویل تاخیر کا شکار رہی۔