رسائی کے لنکس

سوڈان: روٹی کی قیمت میں اضافے کے خلاف مظاہرے، 8 افراد ہلاک


سوڈان کے شہر عطبرہ میں مظاہرین کے توڑ پھوڑ کی اور گاڑیوں کو آگ لگا دی۔
سوڈان کے شہر عطبرہ میں مظاہرین کے توڑ پھوڑ کی اور گاڑیوں کو آگ لگا دی۔

سوڈان کی حکومت کی جانب سے روٹی کی قیمت ایک سوڈانی پاؤنڈ سے بڑھا کر تین پاؤنڈ کرنے سے بدھ کے روز ملک بھر میں احتجاج شروع ہو گیا۔ ایک سوڈانی پاؤنڈ تقریباً دو امریکی سینٹ کے مساوی ہے۔

مشرقی سوڈان میں جمعرات کے روز احتجاجی مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں میڈیا رپورٹس کے مطابق 8 افراد ہلاک ہو گئے۔

پولیس نے بتایا ہے کہ روٹی کی قیمت بڑھنے کے خلاف مظاہرے ایک روز قبل شروع ہوئے تھے۔

سوڈان کی حکومت کی جانب سے روٹی کی قیمت ایک سوڈانی پاؤنڈ سے بڑھا کر تین پاؤنڈ کرنے سے بدھ کے روز ملک بھر میں احتجاج شروع ہو گیا۔ ایک سوڈانی پاؤنڈ تقریباً دو امریکی سینٹ کے مساوی ہے۔

عینی شاہدوں کا کہنا ہے کہ دارالحکومت خرطوم میں جمعرات کے روز پولیس نے صدارتی محل کے قریب اکھٹے ہونے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے فائر کیے۔

ایک مقامی ٹی وی چینل کے ایک براڈکاسٹر الطیب الامین طحہ نے ایک نشریے میں بتایا کہ مشرقی شہر القضارف میں جھڑپوں کے دوران 6 افراد ہلاک اور متعدد پولیس اہل کار زخمی ہو گئے۔ مظاہرین نے شہر کے مرکزی حصے میں بینکوں پر پتھراؤ کیا اور کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔

ایک قانون ساز مبارک النور نے میڈیا کو بتایا کہ القضارف میں صورت حال میں بگاڑ ایک یونیورسٹی اسٹودنٹ موعود احمد محمود کی ہلاکت سے آیا۔

مزید دو مظاہرین خرطوم سے تقریباً 400 کلومیٹر دور واقع شہر عطبرہ میں ہلاک ہوئے۔

سرکاری ترجمان نے بتایا ہے کہ شہر میں کرفیو کی خلاف ورزی کر کے جلوس نکالنے والوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے گولے فائر کیے کیونکہ مظاہرین نے نیشنل کانگریس پارٹی کے صدر عمر البشیر کے ہیڈ کوارٹرز کو نذر آتش کر دیا تھا۔

خرطوم کے شمال میں تقریباً 500 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ایک اور شہر دنقلا میں احتجاجی مظاہرین نے، جن میں یونیورسٹی کے طالب علم بھی شامل تھے، نیشنل کانگریس پارٹی کے ہیڈکوارٹرز کو نذر آتش کر دیا۔

پچھلے سال سوڈان میں کئی ضروریات زندگی کی قیمتیں پچھلے سال سے دو گنا ہو چکی ہیں اور وہاں افراط زر کی شرح 70 فی صد کے لگ بھگ ہے جب کہ سوڈانی پاؤنڈ کی قیمت گر رہی ہے۔

سوڈان سے 2011 میں اس کے ایک حصے جنوبی سوڈان کی آزادی سے پہلے اس پاس تیل کے وسیع ذخائر تھے جن کی تعداد اب گھٹ کر ایک چوتھائی رہ گئی ہے۔

XS
SM
MD
LG