جاپان میں کشتی کی قدیم صنف سومو کےموسم بہار کے ٹورنامنٹ کوعہدے داروں نے میچ فکسنگ کے اسکینڈل کے انکشاف کے بعد منسوخ کردیا ہے۔
جاپان کے ایک خبررساں ادارے کی خبروں میں کہا گیا ہے کہ مارچ کے آخری دو ہفتوں کے دوران ہونے والے مقابلے منسوخ کردیے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سومو ٹورنامنٹ کی یہ منسوخی دوسری جنگ عظیم کے بعد 1946ء میں اس کھیل کے مرکزی اسٹیڈیم کی تزین نو کے بعد پہلی بار ہوئی ہے۔
جاپان کی پولیس پکڑے گئے موبائل فونوں کے ٹیکسٹ میسیجز پرتحقیقات کررہی ہے جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ کم ازکم 13 پہلوان بڑے پیمانے پر میچوں کی فکسنگ میں ملوث تھے۔ دو پہلوانوں اور ایک کوچ نے فکسنگ کا اقرار کرلیا ہے۔
ٹیکسٹ میسیجز کے ایک سلسلے میں ایک پہلوان نے ، اس پہلوان سے جس سے اگلے روز اس کا مقابلہ ہونا تھا، کہاتھا کہ وہ اس کے چہرے سے ذرا ہٹ کر زور سے مارے گا اورپھر اسی زور میں آگے جائے گا۔ دوسرے پہلوان نے اپنے ٹیکسٹ جواب میں لکھا تھا کہ میں سمجھ گیا ہوں اور میں کسی حدتک مزاحمت دکھاؤں گا۔
اس اسکینڈل نے کشتی کے مقابلوں سے لطف اندوز ہونے والےبہت سے جاپانیوں کو برہم کردیا ہے ۔
کشتی کی اس قدیم صنف کی تاریخ 1500 سوسال پرانی ہے اور اس کی جڑیں جاپان کے شنتومذہب کی روایات سے جڑی ہوئی ہیں۔