سوئٹزرلینڈ کے عوام نے اتوار کو ووٹنگ میں حصہ لے کر اسلحہ رکھنے سے متعلق ملکی قانون کو سخت کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔
ابتدائی نتائج کے مطابق سوئٹزرلینڈ کی 26 میں سے کم از کم 14 ریاستوں نے فوجی اسلحہ گھروں میں رکھنے پر پابندی اور اسلحے کی خریداری سے متعلق نئی شرائط کے خلاف ووٹ دیا ہے۔
ترمیم کی حمایت کرنے والوں کا کہنا تھا کہ اس سے اسلحے کے غیرقانونی استعمال اور خودکشی کے واقعات میں کمی آئے گی۔
تاہم حکومت کا موقف ہے کہ موجودہ قوانین اسلحے کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے کافی ہیں جب کہ پارلیمان سمیت کئی حلقوں نے اس تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ قانون میں سختی لانے سے سوئٹزرلینڈ کی سماجی اقدار اور رسم و رواج متاثر ہوں گے۔
سوئٹزرلینڈ کی رضاکار فوج یا ملیشیا کے اراکین کو فوج کو جاری ہونے والا اسلحہ گھروں میں رکھنے کی اجازت ہے تاکہ وہ کسی خطرے کی صورت میں جلد از جلد میدان میں آ سکیں۔
سوئٹزرلینڈ کے تقریباً 78 لاکھ شہریوں کے پاس 20 لاکھ سے زائد ہتھیار موجود ہیں جن میں سے بیشتر فوجی نوعیت کے ہیں۔