شام کے مختلف حصوں میں ہفتے کے روز سرکاری فورسز اور باغیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔ اور باغی جنگجوؤں ’ فری سیرین آرمی‘ نے کہاہے کہ وہ اپنا کمانڈر مرکز ترکی سے شام منتقل کررہے ہیں۔
حکومت مخالف سرگرم کارکنوں نے کہاہے کہ سرکاری فورسز کے اپنے اہداف پر حملوں میں کم ازکم 25 عام شہری ہلاک ہوگئے ۔
ان کے مطابق سب سے مخدوش صورت حال حلب میں ہے جہاں فوج باغیوں کو ان کی پناہ گاہوں سے نکالنے کے لیے چھاپے ماررہی ہے۔
ایک اور خبر کے مطابق فری سیرین آرمی (ایف ایس اے) نے، جوزیادہ تر سرکاری فوج کے بھگوڑوں پر مشتمل ہے، ایک ویڈیو جاری ہے جس میں کہاگیا ہے کہ وہ اپنا کمانڈ مرکزشام کے آزادکرائے گئے علاقوں میں منتقل کیا جارہاہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی ایک ویڈیو میں دکھائی جانے والی ویڈیو میں ایف ایس اے کے کرنل ریاض الاسعد نے کہاہے کہ ان کی تنظیم دمشق پر حملے کی تیاری کر رہی ہے۔
جمعے کو مصر کے ہفت روزہ الحرام العربی نے صدر بشارالاسد کا ایک انٹرویو شائع کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ باغی کبھی فتح یاب نہیں ہوں گے۔
ترک میڈیا کی خبروں کے مطابق ترک حکومت نے شام سے ملنے والی سرحد پر باغیوں اور شام کی فورسز کے درمیان شدید لڑائیوں کے پیش نظر سرحد پر فوجی گاڑیاں تعینات کردی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل حال ہی میں یہ کہہ چکے ہیں کہ شام کی حکومت اور باغی دونوں ہی ملک میں جاری بحران کو طاقت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔
حکومت مخالف سرگرم کارکنوں نے کہاہے کہ سرکاری فورسز کے اپنے اہداف پر حملوں میں کم ازکم 25 عام شہری ہلاک ہوگئے ۔
ان کے مطابق سب سے مخدوش صورت حال حلب میں ہے جہاں فوج باغیوں کو ان کی پناہ گاہوں سے نکالنے کے لیے چھاپے ماررہی ہے۔
ایک اور خبر کے مطابق فری سیرین آرمی (ایف ایس اے) نے، جوزیادہ تر سرکاری فوج کے بھگوڑوں پر مشتمل ہے، ایک ویڈیو جاری ہے جس میں کہاگیا ہے کہ وہ اپنا کمانڈ مرکزشام کے آزادکرائے گئے علاقوں میں منتقل کیا جارہاہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی ایک ویڈیو میں دکھائی جانے والی ویڈیو میں ایف ایس اے کے کرنل ریاض الاسعد نے کہاہے کہ ان کی تنظیم دمشق پر حملے کی تیاری کر رہی ہے۔
جمعے کو مصر کے ہفت روزہ الحرام العربی نے صدر بشارالاسد کا ایک انٹرویو شائع کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ باغی کبھی فتح یاب نہیں ہوں گے۔
ترک میڈیا کی خبروں کے مطابق ترک حکومت نے شام سے ملنے والی سرحد پر باغیوں اور شام کی فورسز کے درمیان شدید لڑائیوں کے پیش نظر سرحد پر فوجی گاڑیاں تعینات کردی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل حال ہی میں یہ کہہ چکے ہیں کہ شام کی حکومت اور باغی دونوں ہی ملک میں جاری بحران کو طاقت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔