بین الاقوامی مبصرین کو شام آنے کی اجازت دینے سے متعلق ڈیڈ لائن ختم ہونے پر عرب لیگ کے سفارت کار ہفتے کے ہی دِن مصر میں ایک اجلاس منعقد کر رہے ہیں ، جِس میں شام کے خلاف پابندیاں لگانے پر غور ہوگا۔
حکومتِ شام اور سفات کاروں کا کہنا ہے کہ عرب لیگ کی22رکنی تنظیم تعزیری کارروائی پر غور کررہی ہے، جِس میں عرب ممالک کی طرف سے شام میں اپنی قومی پروازیں بند کرنا اور تجارت اور بینک کا کاروبار روکنا شامل ہے۔
مخالفین کےخلاف پُرتشدد حکومتی کارروائیاں بند کرنے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن پر عمل درآمد میں ناکامی کے بعد اِس سے قبل اِسی ماہ عرب لیگ نے شام کی رکنیت معطل کردی تھی۔
سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ جمعے کے روز حکومت مخالف شورش کے واقعات میں کم از کم 27افراد ہلاک ہوئے، جِن میں سے کم سے کم 10سکیورٹی فورس کے اہل کار شامل ہیں، جِن کی فوج سے بغاوت کرنے والے اہل کاروں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں ۔
کئی ماہ سے جاری احتجاج کے دوران مظاہرین سڑکوں پرنکل کر صدر بشار الاسد کے استعفے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ مارچ سے جاری اپوزیشن کے احتجاجی مظاہروں کے دوران اب تک 3500سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
اقوام متحدہ کی اذیت کے واقعات سے متعلق کمیٹی نےجمعے کے روز بتایا کہ اُسے شام میں زیادتیوں کی کئی ایک رپورٹیں موصول ہوئی ہیں، جِن میں فوج کی طرف سے حراست میں لیے گئے بچوں کو اذیت دینے کی شکایات شامل ہیں۔