شام میں انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ملک کے شمال میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقے پر سرکاری فضائیہ کے حملے میں کم ازکم دس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
’الیپو میڈیا سنٹر‘ اور برطانیہ میں قائم ’سریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ نے منگل کے روز کہا کہ ایک روز قبل بذا نامی علاقے میں ہونے والے اس حملے میں بچے بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔
انسانی حقوق کی ان تنظیموں نے دعویٰ کیا کہ شام کے صدر بشارالاسد کی حامی فورسز نے حالیہ ہفتوں کے دوران باغیوں کے زیر تسلط علاقوں میں کارروائیاں کرکے سینکڑوں افراد کو ہلاک کیا ہے۔
یہ تازہ حملہ ایک ایسے وقت ہوا جب ملک کے شمال میں باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان لڑائی جاری ہے۔
شام میں گزشتہ دو سال سے زائد عرصے سے صدر بشار الاسد کے خلاف شروع ہونے والی تحریک اور اس کے نتیجے میں لڑائی کے باعث اب تک ایک لاکھ افراد ہلاک جب کہ لاکھوں افراد پڑوسی ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہو چکے ہیں۔
’الیپو میڈیا سنٹر‘ اور برطانیہ میں قائم ’سریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ نے منگل کے روز کہا کہ ایک روز قبل بذا نامی علاقے میں ہونے والے اس حملے میں بچے بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔
انسانی حقوق کی ان تنظیموں نے دعویٰ کیا کہ شام کے صدر بشارالاسد کی حامی فورسز نے حالیہ ہفتوں کے دوران باغیوں کے زیر تسلط علاقوں میں کارروائیاں کرکے سینکڑوں افراد کو ہلاک کیا ہے۔
یہ تازہ حملہ ایک ایسے وقت ہوا جب ملک کے شمال میں باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان لڑائی جاری ہے۔
شام میں گزشتہ دو سال سے زائد عرصے سے صدر بشار الاسد کے خلاف شروع ہونے والی تحریک اور اس کے نتیجے میں لڑائی کے باعث اب تک ایک لاکھ افراد ہلاک جب کہ لاکھوں افراد پڑوسی ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہو چکے ہیں۔