بین الاقوامی امن کے لیے خصوصی ایلچی کوفی عنان نے کہا ہے کہ شام نے ملک میں جاری تشدد کے خاتمے کے لیے ان کا منصوبہ منظور کرلیا ہے۔
مسٹر عنان کے ایک ترجمان نے منگل کو کہا کہ شام کا ردعمل اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے نمائندے کو ایک خط کے ذریعے موصول ہوا۔
مسٹر عنان نے بیجنگ میں منگل کو چین کے وزیراعظم وین جیا باؤ سمیت دیگر عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں۔ چین نے ان کی مصالحتی کوششوں کی حمایت کا یقین دلایا ہے۔
اس منصوبے میں شام کی سرکاری فورسز اور باغیوں سے جنگ بندی کرکے مذاکرات میں شامل ہونے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے توثیق شدہ منصوبے صدر بشار الاسد کے استعفیٰ سے متعلق مغربی اور عرب ممالک کا مطالبہ شامل نہیں ہے۔
امریکہ کے نائب مشیر برائے قومی سلامتی بین روہڈز نے منگل کو کہا کہ مسٹر عنان کے منصوبے کی حمایت سے متعلق روس اور چین سے بات چیت کے لیے انتظامات کر لیے گئے ہیں۔
ادھر شام کی حزب مخالف کی جماعتیں یکم اپریل کو ہونے والی اہم کانفرنس میں مشترکہ موقف اپنانے کے لیے استنبول میں ملاقات کررہی ہیں۔