شام میں عینی شاہدین نے کہا ہے کہ حکومت مخالف مظاہرین پر فوجیوں کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
یہ ہلاکتیں اتوار کو وسطی شہر راستن میں ہوئیں۔ ٹینکوں سے لیس فوجیوں نے اس شہر کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
راستن کے قریب مزید دو قصبوں میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں کا جمعہ کے روز کہنا تھا کہ ملک کے مختلف حصوں میں سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔
انسانی حقوق کی علم بردار تنظیموں کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد کے مخالفین کی طرف سے کیے جانے والے مظاہروں کے خلاف کارروائیوں میں لگ بھگ ایک ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔