اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ شام کی حکومت اور حزب مخالف نے لڑائی سے تباہ حال محصور شہر حمص میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی میں مزید تین روز کی توسیع پر اتفاق کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے فلاحی کاموں کی سربراہ ویلری آموس نے ایک بیان میں اس معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔
قبل ازیں ان کا کہنا تھا کہ حمص میں اقوام متحدہ اور شام کے ہلال احمر کے امدادی کارکنوں کو "دانستہ طور پر" نشانہ بنایا گیا۔
آموس نے اس امید کا اظہار کیا کہ جنگ میں یہ وقفہ مزید شہریوں کو یہاں سے نکالنے میں مددگار ہوگا اور علاقے میں مزید امدادی سامان پہنچانے میں مدد ملے گی۔
باغیوں کے زیر تسلط اس شہر سے جمعرات سے تقریباً 800 افراد کو نکالا جا چکا ہے۔
حمص شہر کے گورنر طلال بارزائی کا کہنا ہے کہ پرانے شہر کی سڑکوں پر بارودی سرنگیں نصب ہونے اور گھات لگا کر گولی چلانے کے سے واقعات امدادی کارروائیاں متاثر ہو رہی ہیں۔
اسی دوران جنیوا میں پیر کو شام کی حکومت اور حزب مخالف کے نمائندوں کے درمیان امن بات چیت کا دوسرا دور شروع ہوگیا۔
اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے خصوصی مندوب لخدار براہیمی نے فریقین سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں جس کا مقصد بات چیت کا ایجنڈا متعین کرنا تھا۔ ایجنڈے میں ممکنہ طور پر عبوری حکومت کا قیام اور محصور علاقوں میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی کارکنوں کی رسائی بھی شامل ہے۔
اقوام متحدہ کے فلاحی کاموں کی سربراہ ویلری آموس نے ایک بیان میں اس معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔
قبل ازیں ان کا کہنا تھا کہ حمص میں اقوام متحدہ اور شام کے ہلال احمر کے امدادی کارکنوں کو "دانستہ طور پر" نشانہ بنایا گیا۔
آموس نے اس امید کا اظہار کیا کہ جنگ میں یہ وقفہ مزید شہریوں کو یہاں سے نکالنے میں مددگار ہوگا اور علاقے میں مزید امدادی سامان پہنچانے میں مدد ملے گی۔
باغیوں کے زیر تسلط اس شہر سے جمعرات سے تقریباً 800 افراد کو نکالا جا چکا ہے۔
حمص شہر کے گورنر طلال بارزائی کا کہنا ہے کہ پرانے شہر کی سڑکوں پر بارودی سرنگیں نصب ہونے اور گھات لگا کر گولی چلانے کے سے واقعات امدادی کارروائیاں متاثر ہو رہی ہیں۔
اسی دوران جنیوا میں پیر کو شام کی حکومت اور حزب مخالف کے نمائندوں کے درمیان امن بات چیت کا دوسرا دور شروع ہوگیا۔
اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے خصوصی مندوب لخدار براہیمی نے فریقین سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں جس کا مقصد بات چیت کا ایجنڈا متعین کرنا تھا۔ ایجنڈے میں ممکنہ طور پر عبوری حکومت کا قیام اور محصور علاقوں میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی کارکنوں کی رسائی بھی شامل ہے۔