شدت پسند گروپ داعش نے شام کے قدیم شہر پالمیرا میں واقع رومی دور کے قدیم تاریخی ورثہ کے کچھ حصوں کو تباہ کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئیٹرز نے یہ بات محکمہ آثار قدیمہ کے سربراہ، معمون عبدالکریم کے حوالے سے بتائی ہے۔
شدت پسند گروپ داعش نے شام میں چھ سال سے جاری خانہ جنگی کے دوران گزشتہ دسمبر میں دوسری بار یونیسکو کے عالمی ورثہ کے حامل اس قدیم شہر پر قبضہ کر لیا تھا۔
عبدالکریم کی طرف سے روئیٹرز کو بھیجی گئی سیٹلائیٹ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے اس تاریخی ورثہ کا ایک بڑا حصہ تباہ کر دیا گیا ہے اور اب صرف 16 ستون باقی رہ گئے ہیں اور پتھر کا پلیٹ فارم ملبے تلے دب گیا ہے۔
عبدالکریم نے کہا کہ اگر داعش کا پالمیرا پر قبضہ برقرار رہا تو اس سے " مزید تباہی ہو گی۔" انہوں نے کہا کہ اس شہر کو 26 دسمبر اور 10 جنوری کے درمیان نقصان پہنچا۔
قبل ازیں 2015ء میں داعش نے پالمیرا پر قبضہ کیا تھا جو 10 ماہ تک برقرار رہا ، بعد ازاں گزشتہ سال مارچ میں شامی فورسز جنہیں روسی فضائی کی حمایت حاصل تھی نے داعش کو یہاں سے نکال باہر کیا۔
داعش نے اس وقت بھی اس قدیم شہر کے تاریخی ورثہ کے ایک بڑے حصہ کو تباہ کر دیا تھا۔