شام کی سرکاری فوج نے جیٹ طیاروں کی مدد سے داعش کے زیر قبضہ علاقے پالمیرہ میں جمعہ کو کم ازکم 25 فضائی کارروائیوں کیں جن میں 26 افراد ہلاک ہوئے۔
برطانیہ میں قائم تنظیم سیرئین آبزرویٹری فار ہیومین رائٹس کے مطابق ’داعش‘ کے زیر قبضہ علاقے میں دو روز کے دوران شدید بمباری کی گئی۔
آبزرویٹری سے وابستہ مبصرین کا کہنا ہے کہ فضائی کارروائیوں میں ہلاک ہونے والوں میں 12 داعش کے جنگجو تھے۔
شامی فوج نے جمعرات کو رقہ کے علاقے میں کارروائیاں کیں۔
خبر رساں ادارے ’روئیٹرز‘ نے نام ظاہر کیے بغیر ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ شام نے اپنے اتحادی ملک روس کی طرف سے فراہم کردہ زمینی اور فضائی کارروائیوں میں استعمال ہونے والے اسلحے سے اہداف پر تیر بہدف نشانہ بنایا۔
شام میں روس کی بڑھتی ہوئی مداخلت پر امریکہ تحفظات کا اظہار کر چکا ہے۔ شام اور عراق میں ’داعش‘ کے خلاف امریکہ کی قیادت میں ایک اتحاد قائم ہے، جو شدت پسند گروپ کے جنگجوؤں کو نشانہ بناتا رہا ہے۔
واشنگٹن ماسکو کی اس تجویز کو رد کرتا ہے جس میں کہا گیا کہ ’داعش‘ سے نمٹنے کے لیے شام کے صدر بشار الاسد سے تعاون کیا جائے۔
اُدھر شام کی سرکاری فورسز کی حلب میں فضائی کارروائیوں میں 53 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
برطانیہ میں قائم تنظیم سیرئین آبزرویٹری فار ہیومین رائٹس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 15 بچے بھی شامل ہیں جب کہ حلب میں ایک مقامی ریسکیو سروس کے ترجمان کے مطابق حکومت اور اُس کے مخالف باغیوں کے درمیان شدید فائرنگ میں ہلاک ہونے والے تمام 60 سے زائد افراد عام شہری تھے۔
شام میں گزشتہ چار سال کی خانہ جنگی میں لگ بھگ دو لاکھ 50 ہزار افراد ہلاک اور ایک کروڑ دس لاکھ اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔ ان افراد میں سے تقریباً 76 لاکھ اندرون ملک ہی محفوظ مقامات پر منتقل ہوئے۔