افغانستان میں ایک عدالت پر طالبان کے حملے میں ضلعی پولیس کے سربراہ سمیت کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق بھاری اسلحے سے لیس حملہ آوروں نے شمالی صوبے بلخ کے دارالحکومت مزارِ شریف کی ایک عدالت کو جمعرات کو علی الصباح نشانہ بنایا۔
عمارت پر حملہ کرنے والے جنگجووں اور سکیورٹی اداروں کے درمیان جھڑپ کئی گھنٹوں تک جاری رہی جس میں مزارِ شریف پولیس کے سربراہ اور دو اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
نائب وزیرِ داخلہ ایوب سالانگی نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ حملے میں عدالت کے چیف پراسکیوٹر سمیت درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں حملہ آوروں کے ساتھ جاری لڑائی کے دوران سکیورٹی اہلکاروں نے عمارت سے نکالا۔
وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری کیے جانے والےا یک بیان کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد پانچ تھی جو فائرنگ کرتے اور دستی بم پھینک کر راستہ بناتے ہوئے مرکزی دروازے سے عدالت کی عمارت میں داخل ہوئے۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے 'ٹوئٹر' پر اپنے ایک پیغام میں حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
افغانستان سے گزشتہ سال کے اختتام پر بیشتر غیر ملکی فوجی دستوں کے انخلا کے بعد طالبان کی جانب سے سرکاری عمارتوں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔