پاکستان میں انٹیلی جنس کے ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستانی طالبان کا لیڈر حکیم اللہ محسود جمعرات کے روز امریکہ کے ایک مبیّنہ بلا ہواباز طیارے یا ڈرون کے حملے میں زخمی ہو گیا ہے۔
ان ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا ہے کہ حملے کا ہدف جنوبی وزیرستان کے علاقے میں جنگ جوؤں کا ایک تربیتی کیمپ تھا۔
محسود کے حالت کے بارے میں خود طالبان کی فراہم کردہ اطلاعات میں تضاد ہے۔جنگ جو گروپ کے کچھ ذرائع نے محسود کے زخمی ہو جانے کی اطلاعات کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ اب اُس کا علاج ہو رہا ہے۔
طالبان کے کچھ دوسرے ذرائع نے ایک آڈیو ٹیپ جاری کیا ہے، جس کے بارے میں اُن کا کہنا ہے کہ ریکارڈنگ محسود کی آواز میں ہے، اور جس نے کہا ہے کہ وہ زندہ ہے۔ تاہم اس ٹیپ میں نہ تو کسی تاریخ کا ذکر ہے اور نہ ہی کسی ڈرون کے حملے کا۔
جمعرات کے روز اُس حملے میں کم سے کم 12 مبیّنہ جنگ جو ہلاک ہوئے تھے۔
سیکیورٹی سے متعلق عہدے داروں نے کہا ہے جمعے کے روز افغان سر حد کے قریب پاکستان کے قبائلی علاقے، شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون کے ایک اور حملے میں پانچ مزید جنگ جو مارے گئے۔
مقبول ترین
1