رسائی کے لنکس

عالمی ادارہ صحت کے زیرِ اہتمام تپِ دِق کا عالمی دن


عالمی ادارہٴ صحت یا ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ تپِ دق کے انسداد کے لیے مسلسل کوششوں کے باوجود دنیا کی ایک تہائى آبادی ایسے لوگوں پر مشتمل ہے جن کے جسم میں تپِ دِق کے جراثیم موجود ہیں اور ان میں سے دس فیصد لوگ بیمار ہوجائیں گے۔

بدھ کے روز تپِ دِق کا عالمی دن منایا جارہا ہے اور اقوامِ متحدہ کے صحت کے ادارے کا کہنا ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا، افریقہ اور مشرقی بحیرہٴ روم کے ملکوں میں نئے مریضوں کی تعداد میں ہر سال اضافہ ہورہا ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ 2008ء میں اس بیماری کے باعث دنیا بھر میں 13 لاکھ لوگ ہلاک ہوئے اور بیشتر موتیں جنوب مشرقی ایشیا اور افریقہ کے ملکوں میں ہوئیں۔

ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ تپِ دق کی وہ قسم خاص طور پر باعثِ تشویش ہے، جس کے جراثیم پر دوائیں اثر نہیں کرتیں ۔عالمی ادارہٴ صحت نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش، بھارت، انڈونیشیا اور تھائى لینڈ میں تپِ دِق کی ایسی ہی ایک قسم کا پتا چلا ہے جس پر کئى مختلف دوائیں اثر نہیں کرتیں۔

XS
SM
MD
LG