رسائی کے لنکس

لبنان: شدید سردی کے باعث 10 شامی مہاجرین ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

لبنان کی فوج کا کہنا ہے کہ 10 شامی مہاجرین شدید سردی کی وجہ سے اس وقت ہلاک ہو گئے جب وہ ایک خطرناک پہاڑی راستے سے ملک میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

یہ راستہ عموماً دونوں ملکوں کے درمیان اسمگلنگ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

فوجی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان واقع پہاڑی سرحدی علاقے کو پار کرنے کی کوشش میں ہلاک ہونے والوں میں چھ خواتین اور دو بچے بھی شامل ہیں۔

فوج کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اس کے فوجیوں کو جمعہ کا یہ اطلاع ملی تھی کہ مہاجرین کا ایک گروپ برفانی طوفان کی زد میں آ گیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فوج کے ایک دستے کو مسانا سرحدی راستے کے قریب سے نو مہاجرین کی لاشیں ملیں جو سردی کی وجہ سے ہلاک ہو گئے جبکہ چھ دیگر افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ بتایا گیا کہ بازیاب کیے گئے افراد سے میں ایک شخص ٹھنڈ لگ جانے کی وجہ سے چل بسا۔

فوج کے دستے مزید ایسے افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں جو ممکنہ طور پر برف کی وجہ سے راہ سے بھٹک گئے۔

فوج کا کہنا ہے کہ دو شامی شہریوں کو انسانی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ شام اور لبنان کی مشترکہ سرحد 330 کلومیٹر طویل ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان اسمگلنگ کے راستے ان علاقوں سے گزرتے ہیں جو کہ انتہائی خراب ہیں۔

شامی مہاجرین شام میں 2011ء میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے بعد لبنان آنا شروع ہوئے۔ لبنان نے کم ازکم پانچ لاکھ شامی مہاجرین کو اپنے ہاں پناہ دی رکھی تھی تاہم 2015ء میں لبنان کی حکومت نے ملک میں مزید مہاجرین کی آمد کو روکنے کے لیے نئی پابندیاں عائد کر دیں۔

لبنان میں موجود زیادہ تر شامی پناہ گزین ملک کے شمال میں واقع عارضی پنا ہ گاہوں میں مقیم ہیں اور سردی کے موسم میں انہیں اپنے بچاؤ کے لیے تگ و دو کرنی پڑتی ہے۔

XS
SM
MD
LG