فلسطینی مظاہرین کی جانب سے مغربی کنارے میں واقع یہودیوں کے ایک مقدس مقام کو نذرِ آتش کرنے کے واقعے کے بعد مغربی کنارے اور غزہ کی فضا سخت کشیدہ ہے۔
اسرائیلی فوج نے بتایا ہے کہ جمعے کو علی الصباح مغربی کنارے کے شہر نابلوس میں لگ بھگ ایک سو مظاہرین نے "قبر یوسف" کے احاطے میں گھس کر مزار کے بعض حصوں کو آگ لگادی۔ بعد ازاں فلسطینی سکیورٹی فورسز نے موقع پر پہنچ کر مشتعل ہجوم کو منتشر کردیا تھا۔
واقعے کے چند گھنٹوں بعد ہیبرون نامی قصبے میں صحافی کا بہروپ دھارے ایک فلسطینی شخص نے خنجر کے وار کرکے ایک اسرائیلی فوجی کو شدید زخمی کردیا۔ اسرائیلی فوجیوں کی جوابی فائرنگ میں حملہ آور مارا گیا۔
اسرائیل اور فلسطینی علاقوں میں کام کرنے والے غیر ملکی صحافیوں کی تنظیم نے حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینی ذرائع ابلاغ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے عملے کے ارکان کے کوائف کا جائزہ لیں۔
مزار پر حملے کے واقعے کے بعد اسرائیلی فوج کے ترجمان پیٹر لرنر نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ "فوج شر پسند عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لائے گی، مزار کو بحال کرے گی اور پیروکاروں کی یہاں آزادانہ نقل و حرکت کو یقینی بنائے گی۔"
تاحال یہ واضح نہیں کہ مشتعل فلسطینیوں کی کارروائی میں مزار کو کتنا نقصان پہنچا ہے۔ روایات کے مطابق مزار میں حضرت یوسف دفن ہیں جنہیں مسلمان، یہودی اور عیسائی تینوں اللہ کا نبی مانتے ہیں۔
فلسطین کے صدر محمود عباس نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکام کوواقعے کی تحقیقات اور مزار کےمتاثرہ حصوں کی دوبارہ تعمیر کا حکم دیا ہے۔
ان دونوں واقعات کےبعد مغربی کنارے کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کشیدگی عروج پر ہے اور کئی مقامات پر اسرائیلی فوجیوں اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔
یروشلم میں فلسطینیوں کی طرف سے چاقوؤں سے حملوں کے پے در پے واقعات کے باعث صورتحال خاصی کشیدہ ہو چکی ہے۔
ان واقعات میں اب تک سات اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ اسرائیلی پولیس اور فوج کی طرف سے کی گئی کارروائیوں میں 31 فلسطینی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
ان میں سے اکثر ہلاکتیں مظاہروں کے دوران رونما ہونے والے واقعات میں ہوئی ہیں جب کہ مرنے والوں میں 11 خنجر بردار فلسطینی بھی شامل ہیں جو اسرائیلی شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی کوششوں کے دوران مارے گئے۔
مغربی کنارے میں جاری کشیدگی کے اثرات غزہ تک بھی پہنچےہیں جہاں جمعے کی نماز کے بعد سیکڑوں فلسطینی اسرائیل کی سرحد پر نصب حفاظتی باڑھ کے نزدیک جمع ہوئے اور اسرائیلی فوجیوں پر پتھراؤ کیا۔
فلسطینی حکام کے مطابق مظاہرین پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے ایک فلسطینی ہلاک اور 27 زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ کے سیکڑوں رہائشی حفاظتی باڑھ کے نزدیک جمع ہوگئے تھے جنہوں نے وہاں ٹائر جلائے اور اسرائیل کی جانب پتھراؤ کیا۔
فوجی ترجمان نے کہا کہ سرحد پر تعینات فوجی دستوں کو کشیدگی اور تشدد کو مزید پھیلنے سے روکنے کےلیے مظاہرین کو اشتعال دلانے والے افراد پر فائرنگ کا اختیار دے دیا گیا ہے۔
امریکہ نے خطے کی صورتِ حال اور کشیدگی میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرِ خارجہ جان کیری فریقین سے بات چیت کے لیے جلد مشرقِ وسطیٰ کا دورہ کریں گے۔
اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو نے بھی کہا ہے کہ وہ صورتِ حال پر قابو پانے اور کشیدگی کے خاتمے کےلیے فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کے لیے تیار ہیں۔