رسائی کے لنکس

نئی الیکٹرک کار ایک چارج میں 500 میل سفر کرے گی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بیڑی سے چلنے والی گاڑیاں بنانے والی ایک بڑی کمپنی ٹیسلا نے کہا ہے وہ آئندہ تین سال میں ایک نئی کار پیش کرنے پر کام کر رہی ہے جو سائز میں نسبتاً چھوٹی ہو گی لیکن بیڑی کے ایک چارج پر وہ 500 میل یعنی 800 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر سکے گی۔

ٹیسلا کے سربراہ ایلن مسک نے بتایا کہ نئی گاڑی کی ایک اور خوبی یہ بھی ہو گی کہ اس کی قیمت ٹیسلا کے موجودہ سب سے سستے ماڈل سے کم و بیش 10 ہزار ڈالر کم ہو گی اور اسے کم آمدنی والے لوگ بھی باآسانی خرید سکیں گے۔

اس وقت ٹیسلا کار ماڈل تھری کی قیمت 35 ہزار ڈالر ہے، جب کہ دوسری اخراجات کے بعد وہ 40 ہزار ڈالر سے زیادہ قیمت پر ملتی ہے۔ماڈل تھری کی کار ایک چارج میں 200 میل سے کم فاصلہ طے کرتی ہے۔

ایلن مسک نے کیلی فورنیا میں ایک تقریب کے دوران بتایا کہ نئی بیڑیوں کی تیاری پر نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ یہ بیڑیاں سائز میں چھوٹی ہوں گی لیکن ان کے اندر کہیں زیادہ برقی قوت جمع کی جا سکے گی۔ جس کی وجہ سے کاروں کا سائز چھوٹا کرنا اور انہیں ایک چارج میں زیادہ فاصلے تک چلانا ممکن ہو گیا ہے۔

الیکٹرک کاریں بنانے والی کمپنی کے سربراہ ایلن ٹیسلا، فائل فوٹو
الیکٹرک کاریں بنانے والی کمپنی کے سربراہ ایلن ٹیسلا، فائل فوٹو

اس وقت مارکیٹ میں تیل سے چلنے والی زیادہ تر گاڑیاں ایک بھری ہوئی ٹینکی میں تقریباً پانچ سو میل کا فاصلہ طے کرتی ہیں، جس کے بعد انہیں ایندھن لینے کے لیے دوبارہ پٹرول پمپ پر جانے کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس لحاظ سے الیکٹرک کاریں ان کے ہم پلہ ہو جائیں گے۔

پیٹرول سے چلنے والی کاروں کے مقابلے میں الیکٹرک کاروں کی فروخت میں کمی کی ایک اہم وجہ ان کا ایک چارج میں کم فاصلہ طے کرنا ہے، جس کے بعد انہیں چارجنگ اسٹیشن جانے کی ضرورت پڑتی ہے اور بیٹری کو مکمل چارج کرنے میں کم و بیش ایک گھنٹہ لگ جاتا ہے۔ جب کہ گاڑی میں پیٹرول ڈلوانے میں چند منٹ ہی لگتے ہیں۔

ماہرین کو توقع ہے کہ الیکٹرک کاروں کی قیمت میں نمایاں کمی اور ایک چارج میں 500 میل تک فاصلہ طے کرنے کی استعداد سے ان کی فروخت میں تیزی آئے گی۔

ٹیسلا کمپنی الیکٹرک کاروں کی فروخت بڑھانے اور انہیں مقبول بنانے کے لیے شہروں، قصبوں اور شاہراہوں کے ساتھ چارجنگ اسٹیشن قائم کر رہی ہے جہاں تقریباً ایک گھنٹے میں بیڑی کو چارج کیا جا سکتا ہے۔ اگرچہ الیکٹرک کار کی بیٹری کو گھروں میں فراہم کی جانے والی بجلی سے بھی چارج کیا جا سکتا ہے مگر اس میں 8 سے 12 گھنٹے تک لگ جاتے ہیں۔

ایلن مسک نے بتایا کہ طاقت ور بیٹریوں والی کاروں کی تجارتی پیمانے پر پیداوار 2023 میں شروع ہو جائے گی۔

اس وقت ٹیسلا کے علاوہ پیٹرول سے چلنے والی گاڑیاں بنانے والی اکثر کمپنیاں بھی الیکٹرک کاروں کے شعبے میں آگے آ رہی ہیں اور وہ ہائی بریڈ یا مکمل طور پر بیڑی سے چلنے والی کاریں بنا رہی ہیں، تاہم مارکیٹ میں ان کا حصہ فی الحال کم ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹ انڈسٹری کا مستقبل بیڑی سے چلنے والی گاڑیوں سے جڑا ہے۔ ان کا اندازہ ہے کہ 2030 تک گاڑیوں کا ایک بڑا حصہ الیکٹرک پر منتقل ہو جائے گا اور اس کے بعد آنے والے برسوں میں پیٹرول یا ڈیزل سے چلنے والی گاڑیاں ماضی کا قصہ بن جائیں گی۔

XS
SM
MD
LG