|
چین کی قید سے رہائی پانے والے تین امریکی شہری کئی سالوں کے بعد واپس آنے پر اپنے گھر جا رہے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے کہا کہ انہوں نے آزاد ہونے والے شہریوں کائی لی، مارک سویڈن اور جان لیونگ سے بات کی ہے جو تھینکس گیونگ کے وقت امریکہ واپس آ رہے ہیں۔
ایکس پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں بلنکن نے لکھا،"میں نے انہیں بتایا کہ مجھے کتنی خوشی ہے کہ وہ اچھی صحت میں ہیں اور وہ جلد ہی اپنے پیاروں کے ساتھ دوبارہ مل رہے ہیں۔"
اس سے قبل وائٹ ہاؤس نے بدھ کو کہا تھا کہ چین میں برسوں سے قید تین امریکی شہریوں کو رہا کر دیا گیا ہے اور وہ امریکہ واپس آ رہے ہیں۔
قومی سلامتی کونسل کے ایک ترجمان نے کہا کہ امریکیوں کی رہائی اگلے سال جنوری میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن کے لیے ایک سفارتی کامیابی ہے۔
اس رہائی کے ساتھ ہی چین میں غلط الزامات پر قید کیے گئے تمام امریکی رہا ہو چکے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس وقت بھی ایک درجن سے زیادہ ملکوں میں 40 سے زیادہ امریکی یا تو یرغمال ہیں یا پھر نا جائز طور پر قید ہیں۔
امریکہ نے اپنےتینوں شہریوں کی اسیری کو ناجائز قرار دیا تھا۔
سویڈن کو منشیات کے الزام میں سزائے موت کا سامنا تھا۔ لی اور لیونگ پر جاسوسی کرنے کے الزامات لگائے گئے تھے۔
قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا کہ تینوں شہری جلد ہی امریکہ واپس پہنچ جائیں گے اور کئی سال بعد ان کا اپنے خاندانوں سے ملاپ ہو گا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن اور ان کے ساتھیوں نے بیجنگ کے ساتھ بارہا ان امریکی شہریوں کی اسیری کا مسئلہ اٹھایا تھا۔
بائیڈن نے اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے جنوبی امریکہ کے ملک پیرو میں ایشیا پیسیفک اقتصادی تعاون کے اجلاس کے دوران ایک رو برو ملاقات میں تینوں امریکیوں کی واپسی پر زور دیا تھا۔
اپنے دور صدارت میں بائیڈن دنیا کے مختلف ملکوں میں ناجائز طور پر قید کیے گئے 70 امریکیوں کو ملک میں واپس لائے ہیں۔
فورم