پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کا فائنل تو اتوار کو لاہور میں کھیلا جائے گا لیکن اس تک رسائی میں کامیاب ہونے والی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سات غیر ملکی کھلاڑی اس میچ میں شریک نہیں ہوں گے۔
منگل کو شارجہ میں کھیلے گئے پہلے پلے آف میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو انتہائی سنسی خیز مقابلے کے بعد ایک رن سے شکست دی تھی۔
میچ کے بعد اس ٹیم میں شامل انگلینڈ کے تین کھلاڑیوں لیوک رائٹ، کیون پیٹرسن اور ٹائمل ملز نے ٹوئٹر پر اپنے اپنے پیغامات میں لاہور نہ جانے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔
نیوزی لینڈ کے نیتھن مککلم اور جنوبی افریقہ کے رائلی روسو بھی لاہور نہیں آ رہے۔
یہ کھلاڑی بین الاقوامی کرکٹرز کی فیڈریشن سے منسلک ہیں جس نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ سلامتی کے خدشات کے باعث بین الاقوامی کرکٹرز کو پاکستان نہ جانے کا مشورہ دیتی ہے۔
لیوک رائٹ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ "میں بوجھل دل کے ساتھ بتا رہا ہوں کہ میں لاہور نہیں آؤں گا۔ میری ایک فیملی ہے جسے کرکٹ کے ایک کھیل کے لیے خطرے میں ڈالنا (مناسب) نہیں۔"
کیون پیٹرسن نے بھی ٹوئٹر پر اپنی لندن روانگی کے بارے میں مطلع کیا تھا اور بدھ کو ایک اور ٹوئٹ میں انھوں نے ہیتھرو سے اپنے گھر تک پہنچنے کا تذکرہ کیا۔
ٹائمل ملز کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ "بدقسمتی سے میں فائنل کے لیے لاہور نہیں آ رہا لیکن گھر میں بیٹھ کر یہ میچ دیکھوں گا اور ان سب لڑکوں کی حوصلہ افزائی کروں گا جن کے بارے میں جانتا ہوں کہ وہ زبردست کھیلیں گے جیسا کہ وہ پورے ٹورنامنٹ میں کھیلتے رہے۔"
علاوہ ازیں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں ہی شامل بنگلہ دیش کے کھلاڑی محمد اللہ اور سری لنکا کے پریرا بھی لاہور نہیں آ رہے اور ان کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ یہ دونوں کھیل سے متعلق اپنی دیگر مصروفیات کی بھی وجہ سے پاکستان نہیں آ رہے۔
البتہ اس ٹیم کے لیے اپنی ماہرانہ خدمات دینے والے ماضی کے مایہ ناز بلے باز سر ویو رچرڈز نے لاہور آنے کا اعلان کیا ہے۔
سلامتی کے خدشات کے باعث غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آ کر کھیلنے سے ہچکچاتے رہے ہیں اور گزشتہ ماہ ہی لاہور میں ہونے والے ایک مہلک خودکش حملے کے بعد سے صورتحال ان کے لیے مزید باعث تشویش ہو گئی تھی۔
پاکستان سپر لیگ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فائنل کے لیے حکومت بھرپور سکیورٹی انتظامات کیے ہیں لیکن اگر کوئی کھلاڑی اس میں شرکت نہیں کرتا تو پھر ٹیموں کے لیے ان کے متبادل کے طور پر بھی کھلاڑیوں کی فہرست موجود ہے۔