سرا لیون کے شمالی ضلع کمبیا میں واقع اس گاؤں میں مزید تین افراد میں ایبولا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جہا ں گزشتہ ہفتے 67 سالہ خاتون اس وائرس سے ہلاک ہو ئی تھی۔
محکمہ صحت کے ایک اعلیٰ عہدیدار ڈاکٹر برما کرگبو نے منگل کو وائس آف امریکہ کو بتایا کہ جن تین افراد میں ایبولاوائرس کی تصدیق ہوئی ہے وہ ان 50 افراد میں شامل ہیں جن کی شناخت گزشتہ ہفتے اس وائرس سے مرنے والی خاتون کے رشتہ داروں کی طور پر کی گئی ہے اور ان میں وائرس کی موجودگی کا زیادہ خطرہ ظاہر کیا جارہا تھا۔
سرالیون میں 2014 میں اس وبا کے پھوٹنے کے بعد سے اب تک ایبولا کے 14,000 کیس سامنے آئے جبکہ تقریباً 4,000 افراد ہلاک ہو ئے۔ تاہم ڈاکٹر کرگبو نے کہا کہ سامنے آنے والی تازہ وبا کو محدود کیا جاسکتا ہے کیونکہ اس کے ماخذ کا سراغ لگایا جا سکتا ہے۔
اس تازہ ترین وبا کے سامنے آنے کے بعد سیرا لیون کو ایبولا وائرس سے پاک قرار دینے کی امیدوں کو عارضی طور پر دھچکا لگا ہے۔ گزشتہ ماہ اسپتال سے ایبولا کے آخری معلوم مریض کو اسپتال سے فارغ کر دیا گیا تھا۔
ڈاکٹر کرگبو نے کہا کہ سرالیون کے شہریوں کو یہ تشویش نہیں ہونی چاہیے کہ گزشتہ سال کی طرح یہ وبا وسیع پیمانے پر پھیل سکتی ہے۔
ڈاکٹر کرگبو کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے کمیونٹی میں "گینی رنگ نامی ویکسین" کا تجرباتی استعمال شروع کر دیا ہے۔