بھارتی قصبے دھرم شالہ میں تبت کے جلاوطن باشندوں کی عالمی کانفرنس کا اہم موضوع ان کے مادروطن میں چینی اقتدار کے تابع زندگی گذارنے والے تبتیوں کی حالت زار ہے۔
یہ چار روزہ کانفرنس ایک ایسے موقع پر ہورہی ہے جب چند ہفتوں کے بعد چین میں انتقالِ اقتدار ہونے والا ہے، جو چین میں طویل عرصے میں ایک آدھ بار ہی ہوتا ہے۔
کئی ایک کا خیال ہے کہ ممکن ہے چین کا نیا راہنما تبت کے لیے نرم گوشہ رکھتا ہو۔
چین کے موجودہ نائب صدر شی جن پنگ کے بارے میں، جو عنقریب ملک کی قیادت سنبھالنے والے ہیں، کسی کو کم ہی معلوم ہے کہ وہ تبت پر چین کی پالیسوں کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ لیکن وہ جلاوطن راہنما دلائی لامہ کے بارے میں چین کی مروجہ پالیسی کے مطابق تحقیر آمیز خیالات کا اظہار کرتے رہے ہیں۔
لیکن کچھ تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ ان کے آنجہانی والد سابق نائب وزیر اعظم شی زونگ شنگ کے، 1950 کے عشرے میں، جب تک دلائی لامہ نے جلاوطنی اختیار نہیں کی تھی، قریبی تعلقات رہے ہیں۔
تبتی بودھ باشندوں کے روحانی پیشوا دلائی لامہ 50 کے عشرے میں جلاوطنی اختیار کرکے بھارت چلے گئے تھے۔
شی زونگ شنگ کے والد، تبتیوں سمیت اقلیتوں کے ہمدردانہ جذبات رکھنے والے ایک سیاست دان تصور کیے جاتے تھے۔ کئی لوگوں کا خیال ہے کہ ممکن ہے کہ شی بھی اپنے والد جیسے نظریات رکھتے ہوں۔
یہ چار روزہ کانفرنس ایک ایسے موقع پر ہورہی ہے جب چند ہفتوں کے بعد چین میں انتقالِ اقتدار ہونے والا ہے، جو چین میں طویل عرصے میں ایک آدھ بار ہی ہوتا ہے۔
کئی ایک کا خیال ہے کہ ممکن ہے چین کا نیا راہنما تبت کے لیے نرم گوشہ رکھتا ہو۔
چین کے موجودہ نائب صدر شی جن پنگ کے بارے میں، جو عنقریب ملک کی قیادت سنبھالنے والے ہیں، کسی کو کم ہی معلوم ہے کہ وہ تبت پر چین کی پالیسوں کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ لیکن وہ جلاوطن راہنما دلائی لامہ کے بارے میں چین کی مروجہ پالیسی کے مطابق تحقیر آمیز خیالات کا اظہار کرتے رہے ہیں۔
لیکن کچھ تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ ان کے آنجہانی والد سابق نائب وزیر اعظم شی زونگ شنگ کے، 1950 کے عشرے میں، جب تک دلائی لامہ نے جلاوطنی اختیار نہیں کی تھی، قریبی تعلقات رہے ہیں۔
تبتی بودھ باشندوں کے روحانی پیشوا دلائی لامہ 50 کے عشرے میں جلاوطنی اختیار کرکے بھارت چلے گئے تھے۔
شی زونگ شنگ کے والد، تبتیوں سمیت اقلیتوں کے ہمدردانہ جذبات رکھنے والے ایک سیاست دان تصور کیے جاتے تھے۔ کئی لوگوں کا خیال ہے کہ ممکن ہے کہ شی بھی اپنے والد جیسے نظریات رکھتے ہوں۔