امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انھوں نے ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹر جیمز کومی کو کبھی قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فلن کے خلاف روسی سفیر سے رابطوں کی تحقیقات روکنے کو نہیں کہا تھا۔
صدر ٹرمپ نے اتوار کے روز ایک ٹوئیٹ میں اس الزام کو ’’کومی کی جھوٹ پر مبنی ایک جعلی خبر‘‘ قرار دیا۔
اسپیشل کونسل رابرٹ مولر 2016ء کے انتخابات میں روسی مداخلت اور اس میں ٹرمپ کی انتخابی مہم کی ماسکو کے ساتھ سازباز کی تحقیقات کے دوران اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں آیا صدر جیمز کومی تحقیقات کو روکنے کا کہہ کر اور بعد میں ان کو برطرف کرکے انصاف کی راہ میں حائل تو نہیں ہوئے تھے۔
فلن نے جنوری میں صدر ٹرمپ کے اقتدار میں آنے سے ایک ہفتہ پہلے واشنگٹن میں روسی سفیر سرگئی کیسلیاک سے ہونے والی بات چیت کے حوالے سے ایف بی آئی ایجنٹ سے غلط بیانی کا اعتراف کرلیا ہے۔
کیلی فورنیا سے ڈیموکریٹ رکن کانگریس ایڈم شیف کے بقول، ’’میرا خیال ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ ان کےاعتراف جرم کی جو بات بنیاد بنی وہ یہ ہے کہ وہ اپنے طور پر یہ سب کچھ نہیں کر رہے تھے۔ حقیقت میں وہ یہ سب کچھ ٹرانزیشن ٹیم کے سنیئر اراکین کی علم اور ان کی ہدایت کے مطابق کر رہے تھے۔ میرا خیال ہے کہ ممکنہ طور پر اس کا اختتام جاکر انتظامیہ پر ہوگا، جو کہ بہت معنی خیز ہے؛ اور میرا خیال ہے کہ مجھے اس بات کا اشارہ مل رہا ہے کہ یہ معاملہ ان کے نام پر ختم نہیں ہوگا۔‘‘
صدر ٹرمپ نے اس بات پر بھی تقید کی کہ ایف بی آئی نے صدارتی انتخابات میں نامزد ڈیموکریٹ ہیلری کلنٹن کی ای میل کی تحیقیقات کو بھی روک دیا تھا۔
مائیکل فلن گزشتہ سال انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ کے نہایت بااعتماد ترین لوگوں میں شامل تھے۔
جمعے کو اعتراف جرم کے بعد مائیکل فلن کو پانچ سال تک قید کی سزا کا سامنا ہو سکتا ہے۔ تاہم، انھوں نے اسپشل کونسل کی تحقیقات میں تعاون کے لئے رضامندی ظاہر کردی ہے۔