مشیروں نے منگل کے روز بتایا ہے کہ منتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک وقت کے سیاسی مخالف اور ٹیکساس کے سابق گورنر رِک پیری کو ملک کے محکمہ توانائی کا سربراہ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فروغ پاتے ہوئے ادارے کے بارے میں پیری نے کہا تھا کہ ''اس نقصان رساں محکمے کو بند کر دینا چاہیئے''۔
سڑسٹھ برس کے پیری نے، جو دو بار ری پبلیکن پارٹی کے صدارتی امیدوار رہ چکے ہیں، پارٹی کی صدارتی نامزدگی کے مقابلے کے ابتدائی مرحلے کے دوران، ٹرمپ کو ''قدامت پسندی کے لیے سرطان'' سے تشبیہ دی تھی۔ تاہم، انتخابی مہم سے دستبردار ہونے کے بعد، جنھیں ووٹروں کی قلیل حمایت ملی تھی، اُنھوں نے ٹرمپ کی تائید کا اعلان کیا تھا، یہ کہتے ہوئے کہ صدارت کے لیے ارب پتی کاروباری اُن کی پہلی یا دوسری پسند کے درجے پر نہیں ہیں، لیکن ''عوام کی پسند'' ضرور ہیں۔
ٹرمپ نےابھی اُن کے نام کا باضابطہ اعلان نہیں کیا، جنھوں نے ٹیکساس کے گورنر کے طور پر 14 برس تک خدمات انجام دی ہیں۔ یہ جنوب مغربی ریاست ملک کی دوسری سب سے بڑی ریاست ہے۔ تاہم، ٹرمپ کے مشیروں نے منگل کے روز بتایا ہے کہ منتخؒب صدر نے اس ادارے کے سربراہ کے طور پر پیری کے نام کی منظوری دی ہے، جس میں 100000ملازمین ہیں، جو بیرون ملک امریکہ کے جوہری اسلحے کے ذخیرے کی نگرانی کرتا ہے اور شفاف توانائی کے منصوبوں کی ترقی کے فروغ پر نظر رکھتا ہے۔
پیری انتہائی قدامت پسند ہیں۔ ممکن ہے کہ وہ محکمہ توانائی کی سمت بدل دیں، جب کہ صدر براک اوباما کا دھیان قابل تجدید توانائی پر مرتکز رہا ہے۔ تیل کی دولت سے مالا مال ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے پیری کا دھیان تیل اور روایتی ایندھن پر لگا ہوا ہے۔
پیری انسان کی جانب سے پیدا کردہ موسمیاتی تبدیلی کے نظریے کو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ تاہم، ٹیکساس کے گورنر کے طور پر اُنھوں نے ریاست میں پون توانائی کا مرکز بنا دیا تھا۔
سنہ 2011میں اپنی پہلی ناکام صدارتی مہم کے دوران، پیری نے سیاسی غلطی کی تھی جس کے بعد انتخابی مہم میں ٹرمپ کے خلاف جیت کے امکانات کم ہوگئے تھے۔ مباحثے کے دوران، پیری نے وفاقی حکومت کے تین اداروں کو بند کرنے کی بات کی تھی، جن میں تجارت اور تعلیم شامل ہیں؛ جب کہ اُنھوں نے تیسرے محکمے کا نام نہیں لیا تھا۔ آخر کار اُنھوں نے معذرت کر لی تھی۔ بعدازاں، اُنھوں نے کہا تھا کہ اُنھیں تیسرا محکمہ یاد نہیں۔ پھر اُنھوں نے کہا تھا کہ توانائی تیسرا ادارہ ہے جنھیں وہ بند کرنا چاہتے ہیں۔
بیس جنوری کو عہدہ صدارت سنبھالنے سے پہلے، ٹرمپ نیو یارک میں کام کر رہے ہیں، جہاں وہ اپنی کابینہ کے عہدوں کی تعینانی کر رہے ہیں۔ دو بار صدر رہنے کے بعد اوباما اپنے فرائض سے سبکدوش ہونے والے ہیں۔