|
ویب ڈیسک — منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ فیڈرل بیورو آف انٹیلی جینس (ایف بی آئی) کے سربراہ کے لیے کاش پٹیل کو نامزد کریں گے۔
پٹیل ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جینس اور امریکی وزیر دفاع کے مشیر بھی رہ چکے ہیں۔ وہ ایف بی آئی کے خفیہ معلومات جمع کرنے کے اختیارات کو محدود کرنے کے حامی رہے ہیں۔
ٹرمپ کی جانب سے پٹیل کی نامزدگی کے اعلان کے بعد بظاہر ری پبلکن ایف بی آئی کے موجود سربراہ کرسٹوفر رے کو تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
کرسٹوفر رے کو ٹرمپ نے اپنی پہلی صدارت میں نامزد کیا تھا اور ان کی مدت 2027 تک ہے۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹرز کو 10 سال کے لیے مقرر کیا جاتا ہے۔ صدر کی نامزدگی کے بعد ڈائریکٹر کی تقرری کے لیے سینیٹ کی توثیق ضروری ہوتی ہے۔
کاش پٹیل کی نامزدگی کے بارے میں سوال پر ایف بی آئی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایف بی آئی کا عملہ امریکہ کو درپیش خطرات کے مقابلے کے لیے ذمے داریاں ادا کرنے میں ہمہ وقت مصروف رہتا ہے۔ ڈائریکٹر رے ایف بی آئی کے لیے کام کرنے والے مرد و خواتین پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں گے۔
صدر ٹرمپ نے اپنی 2016 کی کیمپین کے بارے میں تحقیقات کرنے والے جیمز کومی کو ایف بی آئی کی سربراہی سے برطرف کرکے 2017 میں کرسٹوفر رے کو نامزد کیا تھا۔ تاہم بعد ازاں رے کو ٹرمپ کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
کرسٹوفر رے کے دور میں ایف بی آئی نے خفیہ دستاویزات کے معاملے میں عدالت کی اجازت سے ٹرمپ کی مار اے لاگو کی رہائش کی تلاشی لی تھی۔
اس کے علاوہ ہفتے کو منتخب صدر نے فلوریڈا کی کاؤنٹی ہلزبرو کے شیرف چیڈ کرونسٹر کو ڈرگ انفورسٹمنٹ ایجنسی کا ایڈمنسٹریٹر نامزد کرنے کا اعلان کیا۔
ٹرمپ نے رئیل اسٹیٹ کے نمایاں سرمایہ کار اور اپنے داماد جیرڈ کشنر کے والد چارلس کشنر کو فرانس میں امریکہ کا سفیر نامزد کیا ہے۔
اس خبر میں شامل معلومات رائٹرز سے لی گئی ہیں۔