امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز ورجینیا کے قصبے شارلٹزول میں اختتام ہفتہ منعقد کی جانے والی سفید فام بالا دستی کی حمایت میں ریلی کی مذمت کی ہے جس کے نتیجہ تشدد اور ہلاکتوں کی صورت میں نکلا تھا۔
صدر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نسل پرستی ایک برائی ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا ’ نیونازی گروپس، کو کولس کلین، سفید فام قوم پرست اور نفرت کو ہوا دینے والے دوسرے گروپس نے، جنہوں نے ریلی کا بندوبست اور اسے منعقد کیا ، انہیں ہر کوئی ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھتا ہے اور ہمیں صرف امریکی ہونا پسند ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ جو کو ئی بھی شارلٹزول میں نسل پرستی پر مبنی تشدد میں ملوث ہوا ہے، اسے جواب دہ ہونا پڑے گا۔ اسے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ نسل پرستی اور تعصب کے جس رویے کا مظاہرہ شارلٹزول میں کیا گیا اس کی امریکہ میں کوئی جگہ نہیں ہےا ور میں یہ کئی بار پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ چاہے ہماری جلد کا رنگ کچھ بھی ہو، ہم پر ایک ہی قانون کا اطلاق ہوتا ہے۔ ہم ایک ہی عظیم پرچم کو سلامی دیتے ہیں اور ہمیں ایک ہی خدا نے تخلیق کیا ہے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ریاست ورجینیا کے ایک قصبے شارلٹز ول میں قدیم دور میں غلام رکھنے کے ایک حامی رابرٹ لی کا مجسمہ ہٹانے کےخلاف سینکڑوں سفید فاموں نے مظاہرہ کیا تھا۔
اس موقع پر ہونے والی جھڑپوں میں 19 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے 10 کے بارے میں یونیورسٹی آف ورجینیا کے شعبہ صحت نے بتایا کہ ان کی حالت بہتر ہو رہی ہے۔ جب کہ 9 زخمیوں کو اسپتال سے چھٹی دے دی گئی۔
ورجینا پولیس نے دو اہل کار اس وقت ہلاک ہو گئے جب ان کا ہیلی کاپٹر ہفتے کے روز اس وقت گر کر تباہ ہوگیا جب وہ شارلٹزول کے مظاہرے کی فضائی نگرانی کررہے تھے۔
شارلٹزول کے تشدد کے سیاسی نتائج صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر نکتہ چینی کی شکل میں ظاہر ہوئے ہیں اور ان پر سفید فام بالادستی کو ہدف بنانے میں ناکامی کا إلزام لگایا گیا۔