ترکی کے شہر استنبول کے ایک مصروف ترین علاقے میں اتوار کو ایک خود کش دھماکے میں 30 سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں جن میں نوپولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خود کش بمبار نے شہر کے مصروف علاقے ٹاسکین سکوئر میں اپنے آپ کو اس وقت دھماکے سے اڑا لیا جب پولیس ایک ممکنہ احتجاج کے پیش نظر وہاں جمع تھی ۔استنبول شہر کےپولیس کے سربراہ حسین کاپن کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں 12شہری اور نو پولیس اہلکار شامل ہیں جن میں سے دو کی حالت تشویش ناک ہے۔
شہر کے وسط میں ٹاسکین سکوئرمیں بہت سے ہوٹل ، ریسٹورانٹ اوردوکانیں ہیں جو سیاحوٕں میں مقبول ہیں ۔ اسی جگہ پر وہ مشہور یادگار بھی ہے جو 1928میں جمہوریہ ترکی کے وجود میں آنے کی یاد میں بنائی گئی۔ واقعہ کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ۔
پولیس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ پولیس جائے وقوعہ سے ملنے والے کچھ اوربم ناکارہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
ماضی میں مختلف گروہ استنبول میں بم دھماکے کرتے رہے ہیں جن میں مسلمان شدت پسند اور کرد ستان کی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے عناصر شامل ہیں۔ ترکی کے جنوب مشرق میں کرد باغی کئی دہائیوں سے الگ ریاست کے قیام کے لئے جدوجہد کرتے رہے ہیں مگر حال ہی میں انہوں نے یک طرفہ طور پر جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ جنگ بندی کی مدت جلد ختم ہونے والی ہے۔