ترکی کی حکومت کی طرف سے شامی باغیوں کو مبینہ طور پر اسلحہ سمگل کرنے سے متعلق اپنی رپورٹس کے ذریعے ملکی راز افشا کرنے اور دہشت گردوں کی معاونت کرنے کے ملزم دو ترک صحافیوں کے مقدمے کی سماعت جمعہ کو شروع ہو رہی ہے۔
اگر روزنامہ ’جمہوریت‘ کے مدیر اعلیٰ جان دوندار اور انقرہ کے بیورو چیف اردم گل پر جاسوسی اور صدر اردوان کے مخالف عالم دین فتح اللہ گولن کی قیادت میں قائم اعتدال پسند اسلامی تحریک کی معاونت کا الزام ثابت ہو جائے تو انہیں عمر قید سزا ہو سکتی ہے۔
گزشتہ مئی میں روزنامہ ’جمہوریت‘ نے تصاویر، وڈیوز اور ایک رپورٹ شائع کی تھی جن میں اس کے بقول انٹیلی افسروں کو 2014 میں ٹرکوں میں اسلحہ شام لے جاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
ان دو صحافیوں کو گزشتہ سال نومبر میں حراست میں لیا گیا تھا جس کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی اور صدر رجب طیب اردوان کے دور میں ترکی میں صحافتی آزادی کے بارے میں ایک مرتبہ پھر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
فروری میں ترکی کی اعلیٰ ترین آئینی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ ان کی حراست سے ان کے حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے جس کے بعد انہیں رہا کیا گیا۔
صدر اردوان کا کہنا ہے کہ اخبار کی کوریج کا مقصد ترکی کی بین الاقوامی ساکھ کو متاثر کرنا ہے اور وہ ایسی رپورٹنگ کو معاف نہیں کریں گے۔