ترک استغاثہ نے شدت پسند تنظیم داعش کے ایک جنگجو کی شامی بیوہ پر فرد جرم عائد کرنے کا کہا ہے جس پر اپنے مرحوم شوہر کے ساتھ مل کر شدت پسند گروپ کے لیے بم بنانے کا الزام ہے۔
یہ بات ترکی کے حکا م نے وائس آف امریکہ کو بتائی ہے۔
استغاثہ نے عدالت سے افرا شار کو 15 سال قید کی سزا سنانے کی بھی درخواست کی تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ اس کے خلاف مقدمے کی سماعت کب شروع ہو گی۔
ترکی کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق افرا شار کو دسمبر 2017ء میں جنوبی ترکی میں دیار باقر کے قصبے سے اس کے سسرال کے مکان پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا۔ یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب کسی نے اس کی وہاں موجودگی اور اس کے شوہر سلیم اغلو سے تعلق کے بارے میں حکام کا آگاہ کیا۔
شار نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس کا شوہر داعش میں شامل تھا اور وہ دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث رہا۔ تاہم اس نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنے شوہر کی سرگرمیوں میں شریک نہیں تھی اور وہ وہ انگلش ٹیچر ہے۔
اس کارروائی کے دوران حکام نے متعدد موبائل فون، فون کالنگ کارڈز، دو کمپیوٹر ٹیبلٹ، ایک لیپ ٹاپ اور ایک کمپیوٹر برآمد کیا۔ انہیں ایسی دو ڈیجیٹل دستاویز بھی ملیں جو ان کے مرحوم شوہر کی طرف سے لکھے گئے الوداعیہ خطوط پر مشتمل تھیں۔
اطلاعات کے مطابق پولیس کو اس جوڑے کی چند ایک ایسی تصاویر بھی ملی ہیں جن میں شار کو ایک ایسے شخص کے ساتھ کھڑے دکھایا گیا جو کلاشنکوف پکڑے ہوئے ہیں جو بظاہر اس کا شوہر سلیم اغلو معلوم ہوتا ہے۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ انہیں اس کے موبائل فون سے داعش کی علامات بھی ملیں۔
انہوں نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ وہ ان شامی فوجیوں کو نشانہ بنانا چاہتی ہیں جنہوں نے اس کے شوہر کو ہلاک کیا تھا ۔
بتایا جاتا ہے کہ شام کی حکومت کی حامی فورسز نے مشرقی شام کے دیرالزور شہر میں ایک کارروائی کے دوران اسے مبینہ طور پر ہلاک کر دیا تھا۔ افرا شار نے حکام کو بتایا کہ اپنے شوہر کی ہلاکت کے بعد وہ ترکی میں اپنے سسرال کے گھر واپس آ گئی جہاں وہ مستقل قیام کرنا چاہتی تھی۔