حویلیاں میں پی آئی اے کے طیارہ حادثے میں پاکستان کے نامور گلوکار اور مذہبی رہنما جنید جمشید کی ہلاکت کی خبر جنگل کی آگ کی طرح سوشل میڈیا پر پھیل گئی۔
انیس سو اسی کی دہائی میں دل دل پاکستان سے شہرت پانے والے جنیدجمشید نے پاپ انڈسٹری میں دو دہائیوں سے زائد حکومت کی۔ میوزک سے طویل عرصہ تک دوری کے باوجود جنید جمشید آج بھی پاکستانی پاپ میوزک کے آئیڈل مانے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی ہلاکت کی خبر نے میوزک انڈسٹری کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں صدمے کی لہر دوڑا دی ہے۔
شو بزنس اور میوزک انڈسٹری کے کئی نامور شخصیات نے اپنے غم کا اظہار سوشل میڈیا اور ٹوئیٹر کے ذریعے کیا ۔ جنید جمشید کے ساتھ اپنے میوزک کیرئیر کا آغاز کرنے والے سلمان احمد نے اپنے دلی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انہی کا گایا ہوا گانا ’’ یہ شام پھر نہیں آئے گی‘‘ان کے نام کر دیا۔
پاپ گلو کار ہارون نے جنید جمشید کو ایک لیجنڈ کے ساتھ ساتھ ایک بہترین دوست اور بہترین انسان بھی قرار دیا۔
ایسے ہی جذبات کا اظہاار ارٹسٹ فخر عالم نے بھی کیا انہوں نے جنید جمشید کے یادگار تصاویر کو ٹوئیٹر پر شائع کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان کا ہر دل اداس ہو گیا۔
معروف مصنف انور مقصود نے امجد صابری ، عبدالستا ر ایدھی کے بعد جنید جمشید کی موت کو ایک خسارہ قرار دیا۔
جنید جمشید کی موت پر اپنے غم اور افسردگی کا اظہار کرنے والے افراد میں دنیا بھر میں مذہبی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی شخصیات بھی شامل ہیں
امریکہ میں مشہور مذہبی سکالر عمر سلیمان نے بھی ٹویٹر پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ انہیں جنید جمشید کی وفات سے شدید دھچکا پہنچا ہے