رسائی کے لنکس

ٹوئٹر نے ایڈٹ بٹن کی آزمائش شروع کردی


کمپنی کے مطابق آنے والے ہفتوں میں 'پیڈ سبسکرائبر' کے لیے یہ فیچر دستیاب ہوگا۔(فائل فوٹو)
کمپنی کے مطابق آنے والے ہفتوں میں 'پیڈ سبسکرائبر' کے لیے یہ فیچر دستیاب ہوگا۔(فائل فوٹو)

دنیا کےمقبول ترین مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم ٹوئٹر نے صارفین کا طویل عرصے سے کیا جانے والا مطالبہ سن لیا ہے۔کمپنی نےاعلان کیا ہے کہ اس نے اندرونی طور پر 'ایڈٹ بٹن' کے فیچر کی آزمائش شروع کردی ہے۔

کمپنی کے مطابق آنے والے ہفتوں میں 'پیڈ سبسکرائبر' کے لیے یہ فیچر دستیاب ہوگا۔

واضح رہے کہ ٹوئٹر صارفین اکثر یہ شکایت کرتے نظر آتے تھے کہ پلیٹ فارم پر ایڈٹ کا فیچر نہ ہونے سے انہیں کسی بھی غلطی کی صورت میں یا تو اپنا ٹویٹ ڈیلیٹ کرنا پڑتا تھا یا اس غلط ٹویٹ پر ہی سمجھوتا کرنا پڑتا تھا۔ مگر اب ایسے صارفین کی مشکل جلد حل ہونے والی ہے۔

سوشل میڈیا کمپنی نے جمعرات کو اپنے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ اس آزمائش کے دوران ٹویٹس کو پوسٹ کرنے کے بعد 30 منٹ کے اندر چند بار ایڈٹ کیا جاسکے گا۔

ایڈیٹڈ ٹویٹس پر آئکن، ٹائم اسٹیپ اور لیبل موجود ہوگا تاکہ صارفین کو یہ واضح ہوسکے کہ اصل ٹویٹس میں ترمیم کی گئی ہے۔

ٹوئٹر کا کہنا تھا کہ لیبل پر کلک کرکے صارفین ٹویٹ کی ایڈٹ ہسٹری بھی دیکھ سکیں گے، جس میں ٹویٹ کا پرانا ورژن بھی موجود ہوگا۔

بلاگ پوسٹ میں کہا گیا کہ وقت کی حد اور ورژن کی ہسٹری ایک اہم کردار ادا کرتی ہے جس سے گفتگو کے تحفظ میں مدد ملے گی اور اس بات کا ریکارڈ عام ہوگا کہ کیا کہا گیا تھا۔

کون سے صارفین ایڈٹ کا فیچر استعمال کرسکیں گے؟

ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ کسی بھی نئے فیچر کی طرح اس ایڈٹ فیچر کی آزمائش ایک چھوٹے گروپ پر کی جا رہی ہے تاکہ ممکنہ مسائل اور اس کے حل کی نشاندہی کی جاسکے۔

کمپنی کے بقول اس ماہ کے آخر تک'ٹوئٹر بلیو کے سبسکرائبر' کو ایڈٹ فیچر تک رسائی دی جائے گی۔ ٹوئٹر کے بقول سبسکرپشن کے باعث یہ صارفین اس فیچر تک پہلے رسائی حاصل کریں گے اور اسے تمام صارفین کے لیے دستیاب کرنے سے قبل اس کی آزمائش میں مدد دیں گے۔

بلاگ پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ آزمائش پہلے کسی ایک ملک میں مقامی سطح پر کی جائے گی جس کے بعد وہاں ایڈٹ ٹوئٹ کے استعمال پر لوگوں کے رویوں کو دیکھتے ہوئے دیگر ممالک میں اسے توسیع دی جائے گی۔

XS
SM
MD
LG