’الجیزہ‘ نامی اہرام مصر کے قریب جمعے کے روز ایک سیاحتی بس سڑک پر نصب بم سے ٹکرائی، جس میں مصر کی وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق، دو ویتنامی سیاح ہلاک جب کہ 12 زخمی ہوئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بس اہرام کے قریبی علاقے، ماروتیہ میں سفر کر رہی تھی جب سڑک کنارے نصب بم، جو دیوار کے ساتھ رکھا گیا تھا، پھٹا۔ زخمیوں میں 10 ویتنامی سیاح شامل ہیں۔ دیگر دو زخمیوں میں مصر کا ایک بس ڈرائیور اور ایک گائیڈ شامل ہیں۔
مزید بتایا گیا ہے کہ بس میں کُل 14 ویتنامی سیاح موجود تھے، جن میں سے صرف دو محفوظ رہے۔
مصر کئی برسوں سے جزیرہ نما سینا میں داعش کے باغیوں کے ساتھ لڑ رہا ہے، جو کبھی کبھار وسطی علاقے کی جانب رخ کرتے ہوئے مسیحی اقلیت یا سیاحوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ تاہم، تقریباً دو سالوں میں غیر ملکی سیاحوں کو ہدف بنانے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
یہ حملہ ایسے وقت ہوا ہے جب مصر کی سیاحت کی اہم صنعت بحالی کی جانب بڑھ رہی ہے، جو 2011ء کی سیاسی کشیدگی کے بعد چھڑنے والی تشدد کی کارروائیوں کے نتیجے میں ختم ہوتی جا رہی تھی، جب سابق رہنما حسنی مبارک کا تختہ الٹا گیا تھا۔
حکام گرجا گھروں اور سال نو کی تقریبات کی تنصیبات پر سکیورٹی مزید سخت کر رہی ہے؛ جب کہ قدامت پسند قبطی مسیحیوں کی جانب سے اگلے ماہ کرسمس کی تقریبات منائی جائیں گی، جس مسیحی مسلک کے ماننے والوں کی مصر میں تعداد تقریباً ایک کروڑ ہے۔