رسائی کے لنکس

سعودی عرب میں 20 لاکھ عازمین کا اجتماع، مناسکِ حج شروع


حج اسلام کا پانچویں رکن ہے جبکہ حج کا سب سے بڑا رکن ’وقوف عرفہ ‘جو اسی مناسبت سے ’رکن اعظم‘ کہلاتا ہے

دنیا بھر سے سعودی عرب پہنچنے والے تقریباً 20 لاکھ عازمین کی جانب سے مناسک حج کی ادائیگی بدھ سے شروع ہو گئی۔ مناسک حج کا آغاز اسلامی مہینے ذوالج کی آٹھ تاریخ سے ہوتا ہے۔

سعودی عرب کے مقامی صحافی شاہد نعیم نے وائس آف امریکہ کے نمائندے کو بتایا کہ پہلے مرحلے میں تمام عازمین آج صبح فجر کی نماز کی ادائیگی کے بعد مکہ سے منیٰ پہنچ گئے جو مسجد الحرام سے پانچ کلومیٹر کے فاصلہ پر موجود ہے۔ عازمین آج تمام رات منیٰ میں ہی قیام کریں گے۔

عازمین کے قیام کے لئے دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی منیٰ میں ہی آباد کی جاتی ہے۔

حج اسلامی مہینے ذوالحجہ میں ہرسال ادا کیا جاتا ہے۔ حج کی ادائیگی کے لئے پانچ روز مخصوص ہیں۔حج اسلام کا پانچویں رکن ہے جبکہ حج کا سب سے بڑا رکن ’وقوف عرفہ ‘جو اسی مناسبت سے ’رکن اعظم‘ کہلاتا ہے۔ اس کی ادائیگی جمعرات کو ہو گی۔

تمام عازمین کو سورج طلوع ہونے کے بعد وقوف عرفہ کے لئے ایک اور مقام عرفات جانا پڑتا ہے۔ اسے میدان عرفات بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ہر سال 9 ذوالحج کو اداکیا جاتا ہے۔

جمعرات کو سورج غروب ہو تے ہی عازمین مزدلفہ روانہ ہوں گے۔ اگلی صبح تک وہیں قیام کریں گے۔

10 ذی الحج کو شیطان کو کنکریاں ماری جائیں گی۔ یہ عمل رمی کہلاتا ہے۔ اس کے بعد عازمین بال کٹوائیں گے اور بعد ازاں حجاج طواف زیارت کے لئے مکہ جائیں گے۔

گیارہ، بارہ ذوالحج کو یہیں قیام ہو گا اور ہر دن زوال کے بعد تینوں دن جمرات کو کنکریاں ماری جائیں گی۔

بارہ تاریخ کو غروب آفتاب سے قبل منیٰ سے نکلنا ہوگا اس کے بعد وہ روانگی سے قبل الوداعی طواف کریں گے۔

سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان جنرل منصور الترکی کا کہنا ہے کہ عازمین کی حفاظت اور کسی بھی ناخوشگوار واقع سے بچنے کےلئے ایک لاکھ سے زیادہ سیکورٹی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔

فرانسیسی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت ہر ممکن طور پر سن 2015 میں پیش آنے والی بھگدڑ کے اس واقعے سے اجتناب برتنا چاہتی ہے جس میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے تھے۔

XS
SM
MD
LG