امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے اعلان کیا کہ یمن میں حوثی باغیوں کی تحویل میں رہنے والے دو امریکی شہری رہا ہو گئے ہیں۔
کیری سوئٹزرلینڈ کے شہر لوزان میں شام سے متعلق بات چیت کے لیے موجود ہیں جہاں سے انھوں نے ہفتہ کو بتایا کہ ان دو امریکیوں کی رہائی ایک پیچیدہ سفارتی سمجھوتے کا حصہ تھی جس میں زخمی یمنیوں کا طبی امداد کے لیے انخلا بھی شامل تھا۔
رہا ہونے والے امریکی شہریوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ یہ شہری یمن سے عمان کی شاہی فضائیہ کے ایک طیارے کے ذریعے عمان پہنچے اور ان کے ہمراہ جہاز میں وہ زخمی یمنی بھی تھے جو گزشتہ ہفتے دارالحکومت صنعاء میں ایک جنازے پر ہونے والے فضائی حملے میں متاثر ہوئے تھے۔
عمان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ یہ پیش رفت سلطنت کے حکام اور صنعاء میں عہدیداروں کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں وقوع پذیر ہوئی۔ صنعاء پر اس وقت حوثی باغیوں کا قبضہ ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کا کہنا ہے کہ امریکہ سفارتی معاونت پر عمان کے سلطان قابوس بن سعید کا "شکرگزار" ہے اور حوثی راہنماؤں کی طرف سے انسانیت کے نام پر دو امریکی شہریوں کی رہائی کا اعتراف کرتا ہے۔
انھوں نے یمن یا خطے میں کہیں بھی "کسی بھی زیر تحویل امریکی کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا" مطالبہ بھی کیا۔