متحدہ عرب امارات نے اعلان کیا ہے کہ اس کے فوجیوں کے لیے یمن میں جنگ ختم ہو گئی ہے۔
گزشتہ سال اس ملک نے سعودی عرب کی زیر قیادت اتحاد میں شامل ہو کر یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف کارروائیاں شروع کی تھیں۔
وزیرمملکت برائے خارجہ امور انور گارگاش کی طرف سے عربی زبان میں جاری بیان میں کہا گیا کہ جنگ "عملی" طور پر ختم ہوگئی ہے۔
اس بیان کو ابوظہبی کے ولی عہد شہزادہ شیخ محمد بن زید النہیان نے ٹوئٹر پر اپنے اکاؤنٹ پر بھی جاری کیا۔
شہزادہ النہیان متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے نائب سپریم کمانڈر بھی ہیں۔
ستمبر 2014ء میں حوثی باغیوں نے یمن کے دارالحکومت صنعا پر قبضہ کرتے ہوئے دیگر علاقوں میں بھی اپنا تسلط قائم کرنے کی کارروائیاں شروع کی تھیں جس کی وجہ سے صدر عبد ربو منصور ہادی کو کچھ وقت کے لیے سعودی عرب منتقل ہونا پڑا۔
عرب دنیا کے اس پسماندہ ترین ملک میں حوثی باغیوں کو جنوبی شہروں سے نکال باہر کیا گیا ہے لیکن وہ اب بھی شمال اور بحر احمر کے کنارے مختلف علاقوں پر قابض ہیں۔
ایک سال سے زائد عرصے سے یمن میں جاری جنگی صورتحال کے باعث یہاں لاکھوں افراد متاثر ہوئے اور ہزاروں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔
اس تنازع کے باعث یہاں انسانی بحران بھی پیدا ہو چلا ہے اور آبادی کے ایک بڑے حصے کو بنیادی ضروریات کی اشد کمی کا سامنا ہے۔