برطانیہ کی پولیس نے مانچسٹر کے مہلک بم حملے سے تعلق کے شبے میں پیر کو ایک 23 سالہ شخص کو گرفتار کرنے کا بتایا ہے جس کے بعد اب تک حراست میں لیے گئے افراد کی تعداد 14 ہو گئی ہے۔
گرینڈ مانچسٹر پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ شورہام بائی سی کے علاقے سے "دہشت گردانہ فعل کے متراد جرم کے شبہ میں" ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اتوار کو بھی اولڈ ٹریفورڈ اور گورٹن کے علاقوں سے 25 اور 19 سالہ دو افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
گزشتہ پیر کو مانچسٹر ارینا میں ہونے والے خودکش بم دھماکے میں 22 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔
پولیس نے حملہ آور کی شناخت 22 سالہ سلمان عبیدی کے نام سے کی تھی اور وہ حملہ آور کے اس حملے سے ایک ہفتے قبل تک کی نقل و حرکت کا جائزہ لے کر اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس کارروائی میں اور کون ملوث ہو سکتا ہے۔
پولیس نے تفتیش کے سلسلے میں 16 لوگوں کو حراست میں لیا تھا جن میں سے ایک خاتون اور ایک نوجوان کو بعد ازاں رہا کر دیا گیا۔
لیبیائی نژاد برطانوی شہری عبیدی کے والد اور بھائی کو گزشتہ ہفتے لیبیا میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ حملہ آور کا بھائی ہاشم، عبیدی کے اس حملے کے منصوبے سے آگاہ تھا۔
اس معاملے کی تحقیقات تو جاری ہیں لیکن ہفتہ کو وزیراعظم تھریسا مے نے برطانیہ میں خطرے کی شرح کو "سنگین" سے کم کر کے "شدید" پر کرنے کا حکم دیا تھا جس کا مطلب ہے کہ دہشت گردی کا خطرہ موجود ہے لیکن اس کے امکانات زیادہ نہیں۔