رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں حاصل کیے گئے اعداد وشمار کے مطابق یوکرین صحافیوں کے لیے دنیا میں خطرناک ترین ملک ہے۔
یہ بات ذرائع ابلاغ کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی برطانیہ میں قائم تنظیم "آئی این ایس آئی" نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں کہی۔
رپورٹ کے مطابق یکم جنوری سے 30 جون تک یوکرین میں سات صحافی اور ان کے معاونین ہلاک ہوئے۔ اس ملک کے مشرقی خطے میں روس نواز باغیوں اور یوکرین کی فورسز کے درمیان مسلح جھڑپیں چلی آ رہی ہیں۔
سال کے اسی عرصے میں عراق میں چھ جب کہ شام اور پاکستان میں ذرائع ابلاغ سے وابستہ پانچ، پانچ افراد ہلاک ہوئے۔
گزشتہ سال کے پہلے چھ ماہ میں دنیا بھر میں 40 صحافی مارے گئے تھے جب کہ یہ تعداد رواں برس اسی عرصے میں 61 ہو گئی۔
آئی این آیس آئی کی رپورٹ کے مطابق اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران گزشتہ سال کل 110 صحافی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
اس سال یوکرین میں ہلاک ہونے والے صحافیوں میں روسی ٹیلی ویژن کے دو کیمرہ مین اور ان کا ایک معاون (آڈیو انجینیئر)، اٹلی کا ایک صحافی اور اس کا روسی مترجم بھی شامل ہیں جب کہ " علاقے میں متعدد صحافیوں کو حملوں اور اغوا سمیت شدید خطرات کا سامنا ہے۔"
حالیہ جائزہ رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک دہائی تک صحافیوں کے لیے خطرناک ترین ملک رہنے والے عراق میں صحافیوں کی ہلاکتیں سنی شدت پسندوں کی طرف سے کارروائیوں میں اضافے کے بعد دیکھنے میں آئیں۔