وائس آف امریکہ کی بنگلہ سروس نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ یوکرین کے ساحلی شہر، اولیویا کی بندر گاہ پر لنگرانداز بنگلہ دیشی بحری جہاز، 'ایم وی بنگلہ سمرودی' راکٹ حملے کی زد میں آگیا، جس کی وجہ سے ایک بنگلہ دیشی ملاح ہلاک ہوگا ہے۔
ان کے ساتھی ملاحوں نے سماجی میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام شائع کیا، جس میں ریسکو کی کارروائی کی التجا کی گئی تھی۔
بنگلہ دیش کے مملکتی وزیر برائے جہازرانی، خالد محمود چودھری نے بدھ کی رات اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بنگلہ دیشی بحری جہازپر کُل 29 ملاح سوار تھے، جن میں دو خاتون کیڈٹس بھی شامل ہیں۔ ان میں سے26 کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
بحری جہاز کے 29 سالہ تھرڈ انجنیئر، حدیث الرحمان کی وطن واپسی پر شادی طے تھی۔
بتایا جاتا ہے کہ ہلاک ہونے سے قبل بدھ کو حدیث الرحمان کی ٹیلی فون پر اپنی والدہ اور چھوٹے بھائی سے بات ہوئی تھی۔ ان کے چھوٹے بھائی، غلام الرحمان پرنس نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ جونہی محصور بحری جہاز کو سفر کی اجازت ملتی ہے، وہ گھر لوٹ آئیں گے ۔
دریں اثنا، شپنگ کے وزیر مملکت نے بتایا کہ بنگلہ دیش شپنگ کارپوریشن کا جہاز' ایم وی بنگلہ سمرودی '، اس وقت یوکرین میں پھنسا ہوا ہے اور یہ کہ محصور ملاحوں کے تحفظ کے معاملے کو ترجیح دی جارہی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ سفارتی سطح پر کوشش کی جارہی ہے کہ بنگلہ دیش کے ملاحوں کو درکار مدد فراہم کی جائے اور علاقے سے ان کے انخلا کے کام کو یقینی بنایا جائے۔
ادھر بدھ کے روزنیو یارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یوکرین پر روس کی جارحیت کی مذمتی قرارداد کثرت رائے سے منظور ہوئی، جس میں بنگلہ دیش نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ قرارداد میں روسی جارحیت کی شدید مذمت کی گئی اور روسی افواج کی یوکرین سے فوری واپسی کا مطالبہ کیا گیا۔
بحری جہازمحفوظ مقام کی جانب منتقل
بنگلہ دیش کے مملکتی وزیر برائے امور خارجہ، شہریار عالم نے جمعرات کی شام بتایا ہے کہ یوکرین کی اولیویا بندرگاہ پر لنگرانداز بحری جہاز جسے راکیٹ لگنے سے نقصان پہنچا تھا ، اس کے 28 ارکان کے عملے کو محصور علاقے سے نکال کر نسبتاً محفوظ مقام کی جانب منتقل کردیا گیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ عملے کے ارکان کو 'بنگلار سمردھی' کارگو شپ سے نکال لیا گیا ہے، جو میزائل حملے کی زد میں آگیا تھا، جس میں جہاز کا ایک انجنیئر، حدیث الرحمان ہلاک ہوگیا تھا۔
بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ میں خارجہ امور کے سیکریٹری، مسعود بن مومن نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ پولینڈ میں بنگلہ دیش کی سفیر، سلطانہ لیلی حسین نے بحری جہاز کے کپتان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔ انھوں نےبتایا کہ حدیث الرحمان کی لاش کو پولینڈ پہنچایا جارہا ہے۔
مسعود بن مومن نے کہا کہ اس وقت 600 کے قریب بنگلہ دیشی شہری پولینڈ میں موجود ہیں، جن میں سےسرکاری طور پر 100 افراد کے پولینڈ میں رکنے کا بندوبست کیا گیا ہے۔